کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 786
اس حدیث کو شیخ البانی اور امام ترمذی وغیرہ نے حسن قرار دیا ہے ۔ اس کی وضاحت فرمائیں ۔ (عبداللطیف تبسم اوکاڑہ) ج: حدیث:((ثَلَاثٌ لَا تُرَدُّ الْوَسَائِدُ وَالدُّھْنُ وَاللَّبَنُ)) [’’انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ خوشبو واپس نہیں کیا کرتے تھے اور کہتے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی خوشبو کو واپس نہیں فرمایا کرتے تھے۔‘‘][1]کے بارے میں آپ لکھتے ہیں :’’امام ترمذی اور شیخ البانی وغیرہ نے اسے حسن قرار دیا ہے۔‘‘ شیخ البانی رحمہ اللہ نے تو واقعی اسے صحیح ترمذی وغیرہ میں حسن قرار دیا ہے ، البتہ امام ترمذی کی تحسین مجھے ابھی تک نہیں ملی۔ برائے مہربانی حوالہ لکھ کر بھیج دیں ۔ میزان الاعتدال میں عبداللہ بن مسلم بن جندب الہذلی کے ترجمہ میں لکھا ہے: ((قال أبوحاتم: ھذا حدیثٌ منکر۔)) واللہ اعلم س: کیا عیسائیوں سے کوئی تحفہ لینا یا ان کو کوئی تحفہ دینا جائز ہے کہ نہیں ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کی وضاحت کریں ۔(فیصل صغیر ورک ، سیالکوٹ) ج: اگر کسی عیسائی سے تحفہ لینے یا اسے تحفہ دینے میں کوئی دینی و ایمانی نقصان ہو تو تحفہ لینا دینا ناجائز ہے ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿یٰٓـأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا لَا تَتَّخِذُواالْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی أَوْلِیَآئَ﴾ [المائدۃ: ۵۱۔][’’اے ایمان والو! یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنا دوست نہ بناؤ۔‘‘] ۴؍۱۲؍۱۴۲۳ھ س: ہم غیبت سے کیسے بچ سکتے ہیں ؟ اور ایسا عمل بتائیں جس کے کرنے سے اللہ تعالیٰ آخرت میں جنت میں گھر عطا فرمائے۔(قاری عبدالرشید ، ملتان) ج: غیبت نہ کرے یہ سوچے کہ کوئی اس کی غیبت کرے تو اسے گوارا ہے؟ تو پھر یہ دوسرے کی غیبت کیوں کرتا ہے؟ نیز غیبت سے منع والی آیات و احادیث کو ہمہ وقت دل اور دماغ میں تازہ رکھے اور ان میں بیان شدہ غیبت کے انجام سے ذہول نہ برتے۔ وفد عبدالقیس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی سوال کیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: (( آمُرُکُمْ بِالْاِیْمَانِ بِاللّٰہِ وَحْدَہٗ))[2] الحدیث واللہ اعلم [اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’تم میں سے ایک شخص دوسرے شخص کی غیبت نہ کرے کیا تم میں سے کوئی شخص اس بات
[1] صحیح بخاری؍کتاب اللباس؍باب من لم یرد الطیب۔ [2] بخاری؍کتاب الایمان ؍باب اداء الخمس من الایمان۔