کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 779
یہودی تقبیل و بوسہ کا ارتکاب کرتا ہے تو کر لے مسلم یہ کام نہیں کر سکتے کیونکہ انس رضی اللہ عنہ والی روایت میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تقبیل و بوسہ کی بابت سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرما دیا۔[1] ۲۔معانقہ اور التزام میں فرق یہ ہے کہ معانقہ درست ہے اور التزام نا درست۔ کچھ لوگوں نے کہا تھا :((إِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا)) تو ایک تفسیر کے مطابق اللہ تعالیٰ نے ان کا جواب و ردّ ارشاد فرمایا: ﴿وَأَحَلَّ ا للّٰه الْبَیْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا﴾ ۲۸؍۴؍۱۴۲۱ھ س…مصافحہ کرتے وقت احترامًا مسلمان بھائی کا ہاتھ چومنا کیسا ہے؟ (حافظ محمد فاروق تبسم) ج…درست نہیں ! صحیح ترمذی ؍کتاب الاستئذان؍ باب المصافحہ میں حدیث ہے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے فرمایا:((قَالَ رَجُلٌ! یَا رَسُوْلَ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم الرَّجُلُ مِنَّا یَلقٰی أخَاہُ أَوْ صَدِیْقَہٗ أَیَنْحَنِیْ لَہٗ؟ قَال: لَا ۔ قَالَ : فَیَلْتَزِمُہٗ ، وَیُقَبِّلُہٗ؟ قَال: لَا ۔ قَالَ: فَیَأخُذُ بِیَدِہٖ ، وَیُصَافِحُہُ؟ قَالَ: نَعَمْ)) [’’ایک آدمی نے سوال کیا ، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !جب کوئی آدمی ہم میں سے اپنے بھائی کو ملے یا دوست کو تو کیا اس کے لیے جھکے؟ آپ نے فرمایا :نہیں ۔پھر سوال کیا : اس سے چمٹے اور بوسہ دے ؟ فرمایا: نہیں ۔ پھر سوال کیا پس اس کے ہاتھ کو پکڑے اور مصافحہ کرے ؟ آپ نے فرمایا: ہاں ۔] ۲؍۳؍۱۴۲۱ھ س: نمازِ عید کے بعد گلے ملنا ثابت ہے ؟ نماز کے بعد ایک دوسرے کو ملنے کی دعا بتائیں ؟ (محمد شکیل فورٹ عباس) ج: عید کا گلے ملنا اور مصافحہ ، معانقہ نیز عید ملنے کی خاص دعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ ۱۲؍۱۰؍۱۴۲۱ھ س: کہتے ہیں حشر والے دن انسان کو اس کی والدہ کے نام کے ساتھ پکارا جائے گا؟ کیا یہ بات صحیح ہے؟ (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں ) ج: اس کا مجھے علم نہیں ۔ [’’امام بخاری رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے کہ لوگوں کو اُن کے باپ کا نام لے کر قیامت کے دن بلایا جائے گا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عہد توڑنے والے کے لیے قیامت میں ایک جھنڈااُٹھایا جائے گا اور پکارا جائے گا کہ یہ فلاں بن فلاں کی دغا بازی کا نشان ہے۔][2] ۲۳؍۶؍۱۴۲۳ھ
[1] جامع ترمذی ؍ابواب الاستیذان و الادب؍ باب ما جاء فی المصافحۃ۔ [2] صحیح بخاری؍کتاب الأدب؍باب ما یدعی الناس بآبائھم۔