کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 763
سے بیعت نہ لوں گا، جب تک کہ تو اپنے ہاتھوں کو تبدیل نہ کرے۔ گویا کہ وہ درندوں کی دو ہتھیلیاں ہیں ۔ ‘‘[1] (اس حدیث کی رو سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو مہندی لگانے کا حکم دیا تاکہ ان کی مردوں کے ساتھ مشابہت نہ رہے۔) ۳۰ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۴ھ س: بالفرض جسم کی گرمی خارج کرنے کے لیے اور ہاتھ پاؤں کی جلن ختم کرنے کے لیے ہاتھ اور پاؤں کو مہندی لگواسکتے ہیں مرد حضرات یا نہیں ؟ (ظفراقبال ، نارووال) ج: [ ’’ علی بن عبیداللہ اپنی دادی (سلمیٰ ام رافعؓ)سے روایت کرتے ہیں وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیا کرتی تھیں ، فرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی زخم یا خراش آجاتی تو آپؐ مجھے حکم فرماتے کہ میں اس پرمہندی لگاؤں ۔ ‘‘ ] [2] ۲۳ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۳ھ س: 1۔ جنابِ محترم! ایک بلیچ کریم چہرے کے بالوں کی رنگت کالے سے براؤن کرتی ہے جبکہ دوسری چہرے کے بال اُتار دیتی ہے تو دونوں صورتوں میں حکم بتادیں ؟ 2۔ریڈیو سعودی عرب سن رہا تھا کسی سامع کے سوال کے جواب میں محترم سعید عابدی فرمارہے تھے کہ علماء نے اس بارے میں فتویٰ دیا ہے کہ اگر عورت کے چہرے کے بال اس قدر زیادہ ہیں جس سے چہرہ بدنما لگتا ہے۔ جیسے بعض کی داڑھی اور مونچھیں بہت ہی نمایاں ہوتی ہیں تو ایسی صورت میں چہرے کے بال صاف کرسکتی ہے تو محترم عبدالمنان صاحب اس فتویٰ کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ۔ نیز اگر مونچھیں بڑی بڑی ہیں تو ان کی نمایاں صورت کو کم کرنے کے لیے بڑے بڑے جو بال ہیں ہاتھ سے کھینچ دیں تو کیا ان دونوں صورتوں میں ﴿فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ ا للّٰه ط﴾ [النسآء:۱۱۹] [’’ اور ان سے کہوں گا کہ اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی صورت کو بگاڑ دیں ۔ ‘‘ ] .....کی زد میں ہیں ۔ اس آیت کی بھی وضاحت کریں ؟ (عبدالرؤف) ج: 1۔ درست نہیں کیونکہ سفید بالوں کو سیاہ کے علاوہ کسی دوسرے رنگ سے رنگنے کی ترغیب آئی ہے نہ کہ سیاہ بالوں کو۔ [3] پھر چہرے کے بال نوچنے اور اتارنے والیوں پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے۔ [4] 2۔آپ نے ریڈیو سعودی عرب سے جو فتویٰ سنا وہ درست نہیں ۔[5] ۱۳ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۴ھ
[1] ابو داؤد؍کتاب الترجل ؍باب فی الخضاب للنسآء۔ ابن ماجۃ ؍ کتاب الطب ؍ باب الحناء [2] ابو داؤد ؍ کتاب الترجل ؍ بابٌ فی الخِضَاب للنسآء۔سنن ترمذی ؍ ابواب الطب ؍ باب ماجاء فی التداوی بالحناء [3] ابو داؤد ؍ کتاب الطب ؍ باب فی الحجامۃ [4] مسلم ؍ کتاب اللباس ؍ باب استحباب خضاب الشیب بصفرۃ وحمرۃ و تحریمہ بالسواد [5] بخاری ؍ کتاب التفسیر ؍ سورۃ الحشر