کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 743
ج: نہیں ۔ [عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی تکلیف ہوتی تو معوذتین ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾پڑھ کر اپنے جسم پر پھونک لیتے ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکلیف زیادہ ہو گئی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر آ پ کے ہاتھوں کو برکت کی اُمید سے آپ کے جسم پر پھیرتی۔‘‘][1] س: کوئی دم کرنا ہو کسی پر ، اُس کا طریقہ کیا ہے؟ اور اگر انسان اپنے اوپر دم کرنا چاہے تو اس کا طریقہ کیا ہے؟ (۲)ذہنی اور جسمانی طور پر بیمار ہوں اس کا کوئی عمل وظیفہ اور حل تحریر فرمائیں ۔ ج: دم والے کلمات پڑھ کر جس کو دم کرنا ہے اس پر پھونک لگا دیں یا ہاتھ پھیر دیں ، پھونک کا ذکر تو ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی بکریوں والی حدیث میں موجود ہے۔ [2]اور ہاتھ پھیرنے کا ذکر سوتے وقت معوذات پڑھنے والی ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں ہے۔[3]البتہ غیر محرم کو ہاتھ لگانا درست نہیں اور نہ ہی اس کی طرف دیکھنا درست ہے۔ اپنے آپ کو دم کرنے کا طریقہ بھی یہی ہے۔ (۲) دعاء نور [((اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا وَ فِیْ بَصَرِیْ نُوْرًا وَ فِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا وَ عَنْ یَمِیْنِیْ نُوْرًا وَعَنْ یَسَارِیْ نُوْرًا وَفَوْقِیْ نُوْرًا وَ تَحْتِیْ نُوْرًا وَاَمَامِیْ نُْورًا وَاجْعَلْ لِیْ نُوْرًا))] [4]،اور ((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِکَ وَتَحَوُّلِ عَافِیَتِکَ وَفُجَائَ ۃِ نِقْمَتِکَ وَجَمِیْعِ سَخَطِکَ))[5] [’’اے اللہ ! میں پناہ مانگتا ہوں تیری نعمت کے زوال سے اور تیری عافیت اور صحت کے پلٹ جانے سے اور تیرے ناگہانی عذاب سے اور سب تیرے غضب والے کاموں سے۔‘‘]کثرت کے ساتھ پڑھتے رہا کریں ۔ س: (۱)اگر کسی آدمی نے اپنی زندگی میں اپنے والدین کو پایا اور اُن کی خدمت پوری طرح سے نہ کر سکا یعنی کمی بیشی ہو گئی ہو تو اُن کے فوت ہونے پر پریشان ہوا کہ کاش! میں کوئی گستاخی نہ کرتا ، والدین کے فوت ہونے کے بعد وہ کون سا عمل کرے جس سے اُس کے والدین کو بھی فائدہ ہو اور اس آدمی کی غلطیوں کو معاف کر دیا جائے اور بخشش کا سبب بن سکے۔ (۲) حج کرنے سے کہتے ہیں سب گناہ معاف ہو جاتے ہیں کبیرہ گناہ یا صغیرہ گناہ ، توبہ کرنے سے یا نہ کرنے
[1] بخاری/فضائل القرآن/باب المعوذات۔ مسلم/کتاب السلام/باب رقیۃ المریض بالمعوذات۔ [2] بخاری/کتاب الطب/باب الرقی بفاتحۃ الکتاب۔ [3] بخاری/کتاب الطب/باب الرقی بالقرآن والمعوذات۔ [4] بخاری/کتاب الدعوات/باب الدعاء اذا انتبہ من اللیل۔ [5] مسلم/کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار/باب اکثر اہل الجنۃ والنار۔