کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 719
کتاب التفسیر …تفسیری مباحث س: سورہ ٔالفاتحہ کی سات(۷) آیات مکمل فرمائیں جبکہ قرآن میں چھ(۶) آیات بیان کی گئی ہیں ؟ (محمد صارم سیف) ج: بسم اللہ الرحمن الرحیم بھی سورۂ فاتحہ کی آیت ہے۔ مجمع الملک فہد کا مطبوع قرآنِ مجید دیکھ لیں ۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے بعد (۱) لکھا ہے۔ تاج کمپنی کے مطبوع قرآنِ مجید میں صراط الذین أنعمت علیہم کے بعد (۶) لکھا ہے۔ اس کی کتاب و سنت میں کوئی دلیل نہیں ۔ تفصیل کے لیے ’’ إرشاد القاری ‘‘ دیکھ لیں ۔ حقیقت حال واضح ہوجائے گی۔ إن شاء اللہ سبحانہ وتعالیٰ۔ ۲۵ ؍ ۳ ؍ ۱۴۲۴ھ س: ایک شخص سورۂ توبہ سے قرآنِ مجید کی تلاوت شروع کرتا ہے کیا وہ اس کے شروع میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھے یا نہیں ؟ سورۂ توبہ کے شروع میں بسم اللہ الرحمن الرحیم نہ لکھنے کی کیا وجہ ہے؟ (محمد یونس شاکر) ج: بطور تبرک پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے۔ جیسے دوسری سورتوں میں پڑھی جاتی ہے یا نماز میں نہیں پڑھے گا۔ لکھی اس لیے نہیں گئی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے آغاز میں لکھنے کو نہیں فرمایا جیسا کہ عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے وضاحت فرمائی ہے۔ [ ’’ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آخر کیا وجہ ہے آپ نے سورۂ انفال کو جو مثانی میں سے ہے۔ اور سورۂ براء ۃ کو جو مئین میں سے ہے، ملادیا اور ان کے درمیان بسم اللہ الرحمن الرحیم نہیں لکھی۔ اور پہلے کی سات لمبی سورتوں میں انہیں رکھا؟ آپ نے جواب دیا کہ بسااوقات حضور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک ساتھ کئی سورتیں اترتی تھیں ، جب آیت اترتی آپؐ وحی کے لکھنے والوں میں سے کسی کو بلاکر فرمادیتے کہ اس آیت کو فلاں سورت میں لکھ دو جس میں یہ ذکر ہے۔ سورۂ انفال مدینہ شریف میں سب سے پہلے نازل ہوئی تھی۔ اور سورۂ براء ۃ (توبہ) سب سے آخر میں اتری تھی۔ بیانات دونوں کے ملتے تھے۔ مجھے ڈر لگا کہ کہیں یہ بھی اسی میں سے نہ ہو۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوگیا۔ اور آپؐ نے ہم سے نہیں فرمایا کہ یہ اس میں سے ہے، اس لیے میں نے دونوں سورتیں متصل لکھیں اور ان کے درمیان بسم اللہ الرحمن الرحیم نہیں لکھی۔ اور سات پہلی لمبی سورتوں میں انہیں رکھا۔ ‘‘ ] [1]
[1] ابو داؤد؍ کتاب الصلوٰۃ: باب من جہربھا ، ح: ۷۸۶ ، ترمذی ؍ کتاب تفسیر القرآن: باب ومن سورۂ التوبۃ ، ح: ۳۰۸۶ (صحیح)