کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 711
کا سب سے پہلا لشکر جو دریائی سفر کر کے جہاد کے لیے جائے گا اس نے ( اپنے لیے اللہ تعالیٰ کی رحمت و مغفرت) واجب کر لی ۔ اُم حرام رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا : کیا میں بھی ان کے ساتھ ہوں گی؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں تم بھی ان کے ساتھ ہو گی۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلا لشکر میری اُمت کا جو قیصر ( رومیوں کے بادشاہ) کے شہر ( قسطنطنیہ) پر چڑھائی کرے گا ان کی مغفرت ہو گی میں نے کہا: میں بھی ان کے ساتھ ہوں گی یا رسول اللہ ! ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں ۔][1] [روم کے اس جہاد میں فوج کے سردار یزید بن معاویہ تھے۔][2] س:…رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے یا ان کے بار ے میں فرمایا تھا کہ تم جنگل میں جاؤ گے اور وہاں سے ایک قافلہ گزرے گا جو تمہاری نمازِ جنازہ پڑھائے گا اور تم کو دفن کرے گا ، جب انہوں نے وفات پائی تو ان کی بیوی پریشان ہوئی کہ اب میں جنگل میں اکیلی ہوں ، اب اس کی تکفین و تدفین کیسے ہو گی؟ بالآخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق ایک قافلہ وہاں سے گزرا اور اس نے ان کی تکفین و تدفین کی۔‘‘ یہ ایک روایت کا مضمون ہے جس میں مجھے بھول بھی لگتی ہے ، عرض ہے کہ یہ روایت کہاں ہے؟ اور اس کی کتاب ، جلد ، اس کاباب اور اس کی فصل بتا دیجئے۔ 2۔…حنظلہ صحابی رضی اللہ عنہ کے غسیل الملائکہ ہونے کی روایت کونسی مستند کتاب میں ہے اور اس کاباب اور اس کی فصل بھی بتادیجئے۔ 3۔.....وائل بن حجر حضرمی رضی اللہ عنہ کا مختصر ترجمہ میں نے جزء رفع الیدین للامام البخاری رحمہ اللّٰه ، الاکمال فی اسماء الرجال ابن ماجہ ، المشکوٰۃ اور التعلیق الممجد علی مؤطا محمد للعلامہ عبدالحی لکھنوی رحمہ اللّٰه میں پڑھا ہے لیکن میں آپ رضی اللہ عنہ کا مفصل اور مستند ترجمہ پڑھنا چاہتا ہوں ۔ وہ کونسی کتاب میں ہے؟ (رانا محمد جمیل خان) ج:...یہ ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کے متعلق ہے ۔ اسد الغابہ ، محمد بن اسحاق کی السیرۃ النبویہ ، الاصابہ اور الاستیعاب میں ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ کے ترجمہ میں موجود ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ نے لکھا ہے کہ اس کی سند ضعیف ہے۔‘‘ 2۔...الاستعیاب(۱؍۱۰۵) دیکھ لیں ۔ فتح الباری؍ کتاب الجنائز؍باب من لم یر غسل
[1] بخاری؍کتاب الجہاد ؍باب ما قیل فی قتال الروم۔ [2] بخاری؍کتاب التہجد؍باب صلاۃ النوافل جماعۃً۔