کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 697
(۴)…بھنگ ، افیم اور چرس وغیرہ سے ایسے طریقے سے دوا تیار کرنا کہ استعمال کے وقت نشہ بالکل باقی نہ رہے بلکہ بعض حالات میں نشے سے پیدا شدہ علامات کی سی کیفیات بھی دور کر دے ایسی دوا کا کیا حکم ہے؟ (۵)…مختلف طریقہ ہائے علاج آزمانے کے باوجود شفا نہ ہو اور الکحل میں تیار شدہ دوا سے شفا کا غالب گمان ہو تو اضطراری صورت میں الکحل والی دوائی کا کیا حکم ہے؟ (۶)…گلے سڑے اور بد بو دار ہو جانے والے بھینس کے گوشت سے تیارہ شدہ دوا کا کیا حکم ہے ؟ سڑاؤ کے باعث گوشت میں پیپ سی بن چکی ہو۔ (۷)…کتے کے دودھ پینے یا لعاب سے تیار شدہ دوا تجربے سے مفید ثابت ہو تو ایسی دوا کے استعمال کیا کیا حکم ہے؟ (۸)…زہریلے جانوروں کے زہر سے تیار شدہ دوا ، جسم پر جس کے نقصان دہ اثرات مرتب نہ ہوں بلکہ ہر لحاظ سے مفید ثابت ہو ، ایسی دوا کے استعمال کا کیا حکم ہے؟ جو سانپ ، زہریلی مکڑی ، زہریلے مینڈک ، شہد کی مکھی وغیرہ کے زہر سے تیار کی گئی ہو۔(عند الشافعیہ زہریلے جانوروں کا زہر پاک ہے) (۹)…جس دوا میں مندرجہ ذیل کیڑے مکوڑوں میں سے کسی ایک کے جسم کے اجزاء شامل کیے گئے ہوں ، ایسی دوا کا کیا حکم ہے؟ مختلف ممالک کے مختلف قسم کی مکڑیاں ، پودے کے پتے کھا کر پرورش پانے والا کیڑا ، بیت الخلا میں پایا جانے والا کیڑا یعنی لال بیگ ، مکھیاں کھانے والا کیڑا ، عام گھریلو مکھی ، ہسپانیہ کی مکھی ، چیونٹی ، کھٹمل ، پسو ، شہد کی مکھی وغیرہ ۔ (مندرجہ بالا ادویات تجربے میں مفید ثابت ہوئی ہیں ) (۱۰)…الکحل میں حل کی ہوئی دوا کے دو چار قطرے پینے سے اگر نشہ یا غنودگی بالکل نہ ہو ، ایسی صورت میں کیا وضو قائم رہے گا اور وضو دہرانے کی ضرورت نہیں ؟ (۱۱).....حرام اشیاء سے تیار شدہ ہومیو پیتھک میڈیسن کی ہائی پوٹینسی میں حرام اشیاء کا وجود ختم ہو جاتا ہے۔ حرام اشیاء سے تیار شدہ دوائی کی ہائی پوٹینسی کی دوا استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ (ڈاکٹر ابو محمد ، لاہور) ج:…ایک (۱) تا نو(۹)اور گیارہ نمبر کا جواب ایک ہی ہے ۔ حرام اور ناجائز۔ دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((مَا أَسْکَرَ کَثِیْرُہٗ فَقَلِیْلُہٗ حَرَامٌ)) [1] [’’جس کا زیادہ استعمال نشہ لائے اس کا تھوڑا ستعمال کرنا بھی حرام ہے۔‘‘] (۱۰).....دو چار قطرے پینا بھی حرام ہے البتہ وضوء قائم ہے ٹوٹنے یا دہرانے کی کوئی دلیل کتاب و سنت میں وارد نہیں ہوئی۔ ۵؍۹؍۱۴۲۳ھ
[1] ابو داؤد؍کتاب الأشربۃ؍باب ما جاء فی السکر۔ترمذی؍ابواب الأشربۃ؍باب ما اسکر کثیرہ فقلیلہ حرام۔