کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 692
رہا طاغوت کا ساتھ دینے والا معاملہ تو طاغوت کے جن معاملات میں طغاوت و بغاوت پائی جاتی ہے، ان معاملات میں ان کا ساتھ نہ دیں ، وہ طاغوت خواہ حکومت ہو، خواہ قوم، خواہ فرد۔ [اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’ جو کوئی طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لائے ، تو اس نے مضبوط رسی کو پکڑلیا۔‘‘] [البقرۃ:۲۵۶] اور وہ لوگ جنہوں نے طاغوت کو پوجنے سے اجتناب کیا اور اللہ کی طرف رجوع کیا، ان کے لیے بشارت ہے۔ اے نبی! تو میرے بندوں کو بشارت سنادے۔ ‘‘[الزمر:۱۷] ’’ اور وہ لوگ جو کافر ہیں ، طاغوت ان کے دوست ہیں ۔‘‘ [البقرۃ:۱۵۷]لفظ طاغوت مذکر اور مؤنث دونوں طرح استعمال ہوتا ہے، واحد اور جمع کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے، طاغوت سے مراد ہر وہ چیز ہے، جسے بندہ اس کی حد سے بڑھا دے اس طرح کہ اسے معبود یا قابل اطاعت مان لے، ہر وہ شخص طاغوت ہے، جس سے لوگ اللہ اور اس کے رسول کے مقابلے میں فیصلے کرائیں ۔ یا اللہ کے علاوہ اس کی عبادت کریں یا بلا بصیرت اس کی اتباع کریں ۔ نسل انسانی میں موجود شیاطین۔ صراط مستقیم سے باز رکھنے والے جادوگر، نجومی ، سرکش ، جنات اور صراطِ مستقیم سے باز رہنے والے بھی طاغوت کہلاتے ہیں ۔ ] ۲۴ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۳ھ س: ہمارے ملک کا نظام جمہوری ہے اور اسلام کے منافی ہے، جبکہ اسی جمہوریت کے الیکشن میں علماء کرام حصہ لے رہے ہیں اور منبر و محراب سے کہہ رہے ہیں کہ ہمیں ووٹ دیں ، تاکہ ہم اسمبلی میں جاکر اس کی اصلاح کریں ، کیونکہ اس کے بغیر کوئی چارہ نہیں ۔ حالانکہ یہ سارا کام کفر کے نظام کے ماتحت ہورہا ہے۔ کیا ہم الیکشن میں ان کا ساتھ دیں اور کیا اسلام نے، سلف صالحین نے اس کا متبادل بتایا ہے؟ (کلیم انور ، ہزارہ) ج: رائج جمہوریت و الیکشن کتاب و سنت سے ثابت نہیں ۔ باقی رہی یہ بات ’’ کہ ہم (اہل علم) اسمبلی میں جاکر اس کی اصلاح کریں گے۔‘‘ تو پاکستان کو معرضِ وجود میں آئے پچاس سال سے زیادہ عرصہ بیت ہوچکا ہے، ہر دفعہ اسمبلی میں کچھ علماء کرام اور دیندار لوگ پہنچ ہی جاتے رہے ہیں ، تو پھر انہوں نے آج تک کتنی اصلاح فرمائی؟ ۱۶ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۳ھ س: اب الیکشن آنے والے ہیں ، کچھ حضرات کا خیال ہے کہ ووٹ ڈالنے چاہئیں ۔ کیونکہ ایک طرف مشرف اور امریکہ کے حواری ہیں اور دوسری طرف مذہبی دینی جماعتیں ہیں ۔ اب اگر ووٹ نہ ڈالا جائے تو امریکہ کے حواری پہلے جزوی طور پر قابض ہیں ، پھر کلی طور غالب ہوجائیں گے اور اپنی من مانیاں کریں گے۔ اس