کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 652
کتاب الاضْحِیۃ والعقیقۃ……قربانی و عقیقہ کا بیان س: پہلے دن قربانی کرنا زیادہ ثواب ہے یا چاروں دن میں سے کسی دن بھی قربانی کرنا ثواب میں برابر ہے؟ (ظفر اقبال) ج: پہلے دن قربانی کرنا دوسرے تینوں دنوں کی بنسبت ثواب زیادہ ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: (( مَاالْعَمَلُ فِیْ اَیَّامٍ اَفْضَلُ مِنْھَا فِیْ ھٰذِہٖ قَالُوْا وَلَا الْجِھَادُ قَالَ وَلَا الْجِھَادُ اِلاَّ رَجُلٌ خَرَجَ یُخَاطِرُ بِنَفْسِہٖ وَمَالِہٖ فَلَمْ یَرْجِعْ بِشَیْئٍ)) [1] [’’ کسی اور دن میں عبادت ان دس دنوں میں عبادت کرنے سے افضل نہیں ہے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ جہاد بھی نہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ جہاد بھی نہیں ۔ہاں وہ شخص جو اپنی جان اور مال کو خطرے میں ڈالتے ہوئے نکلے اور پھر کوئی چیز واپس نہ لوٹے۔‘‘] ۵؍۱۱؍۱۴۲۵ھ س: کیا بھینسے کی قربانی جائز ہے ؟ اور یہ بھی وضاحت فرمائیں گھوڑے کی قربانی جائز ہے؟ جبکہ شریعت میں گھوڑا حلال ہے۔(محمد عثمان ، چک چٹھہ) ج: بھینس اور گھوڑے کی قربانی قرآن و سنت سے ثابت نہیں ۔ کسی جانور کے حلال ہونے سے اس کی قربانی کے جواز پر استدلال درست نہیں ۔دیکھئے ظبی و ہرن حلال ہے جبکہ اس کی قربانی درست نہیں ۔ ۱۰؍۱؍۱۴۲۴ھ س: گزارش ہے کہ اگر کوئی مولانا صاحب اعلان کریں کہ قربانی( گائے؍اونٹ) میں حصہ ڈالیے اور وہ حصہ ڈالنے والے کی تحقیق نہیں کرتے کہ آیا اس کی کمائی میں کوئی فتور( حلال و حرام)تو نہیں ہے ۔ کیا ایسے شخص کا حصہ ڈال لینا جائز ہے یا نہیں ؟ (محمد اسماعیل شاکر،باغبانپورہ ، گوجرانوالہ) ج: اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿یٰٓاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِّنَ الظَّنِّ اِِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِِثْمٌ وَلاَ تَجَسَّسُوا وَلَا یَغْتَبْ بَّعْضُکُمْ بَعْضًا﴾ [حجرات:۱۲] [’’اے ایمان والو! بہت گمان کرنے سے پرہیز کرو کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں اور تجسس نہ کرو نہ ہی تم میں سے کوئی کسی کی
[1] صحیح بخاری؍کتاب العیدین؍باب فضل العمل فی ایام التشریق۔ترمذی؍کتاب الصیام؍باب فی العمل فی ایام العشر۔