کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 641
از تصحیح = ۲۴ ۲۴ ۷۸ ہر بیٹی =۸۷؍۴۸۰۷۹ ۱۸ از ترکہ = ۸۳؍۸۸۷۶۲ ۸۳؍۸۸۷۶۲ ہر بیٹا ۷۴؍۹۶۱۵۹ ۱۲؍۶۶۵۷۲ س: مُفتیانِ دین اس مسئلے کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟(کلالہ کی وراثت) نمبر ۱:.....نظام دین ولد سُندھی و فضل دین ولد سُندھی دو بھائی تھے۔ نظام دین ، فضل دین سے پہلے فوت ہو جاتا ہے۔ نظام دین کی وراثت اس کے بیٹوں میراں بخش و علم دین میں تقسیم ہو جاتی ہے۔ نمبر ۲:.....فضل دین ولد سُندھی کلالہ ہے۔ اس کی نسل موجود نہیں ۔ اس کی بیوی بھی موجود نہیں ۔ اس کی جائیداد ۳۴ کنال اراضی ہے؟ نمبر۳:.....فضل دین ولد سُندھی جب فوت ہوتا ہے ، اس وقت بھائی ، بہن ، ماں ، باپ ، دادا ، دادی زندہ نہیں ہوتے۔ ایک عصبہ زندہ ہوتا ہے ۔ خیر دین اور بھائی کی نسل زندہ ہوتی ہے۔ میراں بخش ، علم دین۔ نمبر ۴:.....کلالہ فضل دین کی اراضی ۳۴ کنال میں عصبہ خیر دین کا کتنا حصہ بنتا ہے؟ اور بھائی کی اولاد میراں بخش و علم دین کا کتنا حصہ بنتا ہے؟ شریعت کی رُو سے مسئلہ حل کریں ۔ سب سے پہلے وارث نسل ہوتی ہے۔ کلالہ فضل دین کی اپنی نسل موجود نہیں ۔دوسرے نمبر پر اصل وارث ہوتی ہے۔ کلالہ فضل کی اصل موجود نہیں ۔(دادا، دادی، ماں ، باپ ، بھائی ، بہن)تیسرے نمبر پر اصل کی نسل وارث ہوتی ہے۔ اصل کی نسل میں دادا کا بیٹا خیر دین زندہ ہے۔ اصل کی نسل میں بھائی کے بیٹے ، میراں بخش ، علم دین زندہ ہیں ۔ نمبر ۱:.....اگر کلالہ فضل دین کا بھائی اور بہن زندہ ہوتے تو کلالہ کی جائیداد میں سے بھائی کو دو حصے ملتے اور بہن کو ایک حصہ ملتا۔ نمبر ۲:.....اگر کلالہ فضل دین کی بہن زندہ ہوتی ، بھائی زندہ نہ ہوتا تو بہن کلالہ کی جائیداد میں نصف کی وارث ہوتی۔ باقی نصف کلالہ کے عصبہ کو مل جاتا۔ نمبر۳:.....اگر کلالہ فضل دین کا عصبہ زندہ نہ ہوتا تو تمام جائیداد کی وارث کلالہ کی بہن ہوتی۔ نمبر۴:.....اگر کلالہ فضل دین کی بہن زندہ نہ ہوتی ، اس وقت عصبہ موجود ہوتا تو عصبہ اپنے حصے سے محروم ہو جاتا۔ نمبر۵:.....کیا عصبہ کے ہوتے ہوئے کلالہ کا بھتیجا حصے سے محروم ہو جاتا ہے یا کلالہ کی جائیداد میں دونوں عصبہ اور بھتیجا برابر کے وارث بنتے ہیں ؟ یا کلالہ کی جائیداد کا وارث صرف عصبہ بنتا ہے؟ (نذیراں بی بی)