کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 603
یہ سکیم بھی سراسر حرام ہے اور اس کی حرمت کی کئی وجوہات ہیں : ٭گولڈن کی والوں نے اپنے لٹریچر میں یہ وضاحت کی ہے کہ ہماری اس کمپنی کا ممبر بننے میں خسارے کا کوئی امکان نہیں ۔ No Riskکے الفاظ ان کے لٹریچر پر لکھے ہیں ۔ اور یہ سراسر سود ہے جس کو اللہ رب العالمین نے حرام کیا ہے۔ اس کو تجارت اور منافع قرار دینا سود کے مفہوم سے جہالت یا تجاہل کا نتیجہ ہے (جس سے ان کی حیلہ سازی کا ثبوت بھی مل رہا ہے) کیونکہ انسان کے لیے منافع کے حصول کی عموماً تین صورتیں بنتی ہیں : 1۔اپنا مال کسی دوسرے شخص کے سپرد کر دے کہ آپ اس مال سے تجارت کریں اور جو فائدہ ہو گا ، اسے ہم آپس میں ایک متعین مقدار پر تقسیم کر لیں گے۔ یہ صورت صرف مال سے منافع حاصل کرنے کی ہے۔ اس میں مال اور محنت دونوں کے ضائع چلے جانے کا امکان بھی رہتا ہے۔ اس صورت میں منافع اور سود میں فرق بالکل واضح ہو جاتا ہے کہ سودی کاروبار میں پہلے منافع کی شرح متعین ہوتی ہے اور وہ یقینی ہوتا ہے جیسا کہ یہ کمپنی والے خود اقرار اوراعلان کر رہے ہیں کہ آپ کا منافع بے حساب اور یقینی ہے جبکہ تجارت میں منافع یقینی بھی نہیں ہوتا اور اس کی شرح متعین بھی نہیں ہو سکتی۔ 2۔انسان خود اپنے مال کے ساتھ تجارت کرے اور اسے اس سے جو نفع حاصل ہو یا اپنا مال کسی دوسرے کو دے اور اس کے ساتھ خود بھی کام کرے۔ اس صورت میں بھی سود تجارت سے مختلف ہے ۔ کیونکہ تجارت میں مال والا اپنی محنت صرف کرتا ہے ۔ جبکہ سودی کاروبار میں مال والا کوئی محنت نہیں کرتا جیسا کہ گولڈن کی والوں کی سکیم میں بھی واضح ہے کہ جب پہلا ممبربن جاتا ہے تو وہ کم از کم پہلی دفعہ دو ممبرز() بلا واسطہ بناتا ہے اور کے بعد () آگے اسی طرح ممبرز بناتے ہیں ۔اسی طرح آگے جتنے بھی ممبر بنیں گے ، ان سب کے کمیشن میں بھی ممبر شریک ہو گا ۔ حالانکہ اگلے ممبرز ()نے بنائے ہوتے ہیں ان سے اگلے دوسروں نے کیونکہ آگے بنیادی ذمہ داری بھی اور پھر ان کے بعد کے ممبران کی ہوتی ہے نہ کہ کی لیکن ممبر ، ممبرز کے بعد آخر تک بننے والے ممبرز کے منافع / کمیشن میں بھی شریک ہو جاتا ہے جبکہ ان سب پر ممبر کی عمومی طور پر محنت نہیں ہوتی اور نہ ہی انہیں کوئی مال دیا ہوتا ہے ۔ یہ سب اس لیے کہ کام کو زیادہ پرمشقت بنانا ایسی قماری کمپنیوں کے فلسفے کے ہی خلاف ہے۔ وہ تو بار بار اپنے لٹریچراور طریقہ کار میں یہ بات ذکر کرتے ہیں کہ اس طریقہ کاروبار کی خصوصیت یہ ہے کہ آپ برائے نام وقت اور