کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 57
آمدورفت رک جائے۔ ناک کی ہڈی کا یہ بھی فائدہ ہے کہ وہ آنکھوں کی حفاظت کرتی ہے اور ہوا کے گزر کے لیے ناک کو کھلا رکھتی ہے۔ اگر بالفرض، سارا ناک ہڈی کا بنا ہوتا تو ہم بلغم نہ نکال سکتے۔ ادھر خالق کی کاریگری کا کمال دیکھیے کہ اس نے ناک کی دیوار کو ٹیڑھا بنایا ہے تا کہ ہوا پہلے ٹیڑھی دیوار سے ٹکڑائے ،پھر پلٹ کر اندرونی رکاوٹوں کی طرف جائے اور وہاں جا ٹکرائے ۔ اس طرح اندر جانے والی ہوا ناک کے اندرونی حصے میں موجود بلغم سے ٹکراتی ہوئی جائے۔ نتیجتاً جراثیم اور گردو غبار اس بلغم سے چپک کر رہ جائیں اور اندر داخل ہونے سے پہلے ہی ہوا صاف و شفاف ہو جائے۔ سردیوں کے موسم میں ناک میں خون اکٹھا ہو جاتا ہے اور وہ سرخ نظر آتا ہے اور ایسا اندر داخل ہونے والی ہوا کو گرم کرنے کی خاطر ہوتا ہے، اور ادھر گرمیوں میں ناک گرم اور خشک ہوا کو مرطوب بنانے اور ٹھنڈا کرنے میں لگ جاتا ہے۔ کیا یہ انتظام کافی شہادت فراہم نہیں کرتا کہ یہ کسی علیم و حکیم ذات ہی کی کاریگری کا مظہر ہے؟ اسی طریقے سے اگر ہم زمین و آسمان کی تمام چیزوں پر غور کرنا شروع کر دیں تو ہم اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ ہر چیز انتہائی مناسب اور بہترین طریقے سے پیدا کی گئی ہے ۔ اور ہر چیز کے اندر ایسی بے مثال کاریگری ،عقلمند آدمی کے لیے اطمینان بخش گواہی ہے کہ یہ کسی علیم و حکیم ذات ہی کا کارنامہ ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَھُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآئِ إِلٰہٌ وَّ فِی الْاَرْضِ إِلٰہٌ ط وَھُوَالْحَکِیْمُ الْعَلِیْمُ o﴾ [الزخرف:۸۴] ’’وہی ایک آسمان میں بھی خدا ہے اور زمین میں بھی خدا ، اور وہی حکیم و علیم ہے۔‘‘ اَلْخَبِیْرُ: ہر ہر ذرے کی خبر رکھنے والی ہستی: اپنے کھانے پر ذرا غور تو کرو۔ اگرچہ وہ ایک ہی مٹی اور ایک ہی پانی سے پیدا ہوا ہے لیکن کیسے کیسے مختلف رنگ، مختلف قسمیں اور مختلف شکلیں ہیں ۔ یہ سب چیزیں تمہیں گواہی دیں گی کہ یہ کسی خبیر ہستی کی صناعی ہے، جو ایک ہی خام مال سے مختلف چیزیں کیسی عمدگی سے تیار کر دیتی ہے ۔ ذرا خوراک پر غور کرو، کس طرح یہ خبیر ذات اس خوراک سے گوشت ،خون، ہڈی ،چربی ،دودھ، چمڑا، بال، انگلیاں ، ناخن، پٹھے اور مختلف سیال مادے تیار کر دیتی ہے۔ اپنے چہرے پر ہی غور کر لو کہ کیا ہی خوب معاملہ ہے؟ لعاب منہ سے نکلتا ہے، بلغم ناک سے بہتی ہے، آنسو آنکھوں سے آتا ہے ، اضافی چکناہٹ کانوں میں ہوتی ہے اور یہ ساری کی ساری چیزیں ایک ہی کھانے سے پیدا