کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 551
جواب تحریرفرما کر عندا للہ ماجور ہوں ۔ نیز اس بارے میں بھی وضاحت فرمائیں کہ اگر کسان فصل حاصل کرنے کے بعد ریٹ بڑھنے کی غرض سے فروخت کرنے سے روک رکھے تو اس کا یہ فعل قرآن و حدیث کی رُو سے کیسا ہے؟ (عبدالرزاق عابد ، وہاڑی ، یکم جمادی الثانیہ ۱۴۲۱ھ) ج: کسی چیز کاذخیرہ کرنا اس غرض سے کہ جب مہنگی ہو جائے گی تب اسے فروخت کیا جائے گا عربی زبان میں احتکار کہلاتا ہے۔ چنانچہ صاحب قاموس لکھتے ہیں : ((وبالتحکیریک ما احتکر أی احتبس انتظارا لغلائہ)) صحیح مسلم میں ہے ’’ معمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنِ احتَکَرَ فَھُوَ خَاطِیٌٔ)) [1] ’’جس نے احتکار کیا وہ گناہگار ہے۔‘‘ آپ نے مکتوب میں احتکار کی جتنی صورتیں درج فرمائی ہیں وہ بھی اور جو صورتیں آپ نے مکتوب میں نہیں لکھیں وہ بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مندرجہ بالا فرمان کے پیش نظر ناجائز اور حرام ہیں ۔ واللہ اعلم ۹/۴/۱۴۲۱ھ س: مؤرخہ ۱۰/جون ۱۹۹۷ء کو منتظمہ کمیٹی اور انجمن جٹاں کی دکانوں کے سلسلے میں میٹنگ ہوئی اور وہ دُکانیں دراصل مسجد کی ہیں ۔ اور دو جماعتوں کے مابین اختلاف ہوا۔ جس میں طے یہ پایا کہ انجمن جٹاں نئی تعمیر شدہ دکانوں کا کرایہ بحساب ۹۰۰/ روپے فی دکان ہر ماہ ادا کریں گے لیکن ایڈوانس کی ادائیگی فی الوقت نہیں کریں گے جو پہلے سے ایڈوانس مسجد کی طرف ہے وہی رہے گا ۔ا ور دُکانوں کا قبضہ فی الفور مسجد کو دیا جائے گا ۔ جیسے ہی تعمیر ہوں گی دکانیں واپس انجمن جٹاں کو دے دی جائیں گی۔ اس معاہدے کو انتظامیہ ابھی تک تسلیم کرتی ہے۔ لیکن عمل نہیں کرتی ۔ آیا اب تین سال گزر چکے ہیں دکانیں نہیں دی گئیں بند رکھی گئیں ۔ اور ابھی تک بند ہیں تو اس صورت میں معاہدہ کی خلاف ورزی کی گئی۔ تو یہ کرایہ جو ہر ماہ ادا کرنا تھا یہ کس کے ذمہ ہو گا؟ مسجد کا یہ نقصان کس کے ذمہ ہو گا؟ ج: جیسے دکانو ں کی تعمیر والا مسئلہ آپ لوگوں نے مسجد کی منتظمہ کمیٹی اور انجمن جٹاں کے باہمی صلاح مشورے سے حل فرما لیا تھا ویسے ہی مسجد کے اس کرایہ والے معاملہ کو بھی منتظمہ اورانجمن کے باہمی صلاح مشورے سے حل فرما لیا جائے۔ بڑی مہربانی ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَأَمْرُھُمْ شُوْرٰی بَیْنَھُمْ﴾ [الشوریٰ:۴۲/۳۸] [’’اور ان کا کام آپس کے مشورے سے ہوتا ہے۔‘‘] ۳۰/۸/۱۴۲۱ھ س: دکان داری کے کاروبار میں منافع کی شرح کس حد تک جائز ہے؟ پانچ فی صد یا بیس(۲۰)فی صد؟ اس
[1] مسلم ؍کتاب المساقات والمزارعت؍باب تحریم الاحتکار فی الاقوات۔