کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 549
آپ نے مولانا مبشر احمد صاحب ربانی اور مولانا محمد نواز صاحب چیمہ کا تذکرہ فرمایا ہے تو جناب کی خدمت عالیہ میں گزارش ہے کہ میری تحریرات آپ کے پاس موجود ہیں تو میری اور اپنی تحریرات ان دونوں عالموں یا کسی اور عالم کو پڑھا کر پوچھ لیں ۔ آپ کو کھلی چھتی ہے ۔ اس سلسلہ میں آپ پر کوئی پابندی نہیں ، اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہدایت عطاء فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔ تمام احباب کی خدمت میں تحیہ ٔ سلام پیش فرما دیں ۔ ۵؍۱۱؍۱۴۲۵ھ بسم ا للّٰه الرحمٰن الرحیم منجانب رشید بطرف جناب حافظ عبدالمنان نور پوری صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ آپ کا خط ملا ، حالات سے آگاہی ہوئی ، آپ کا واضح جواب سے گریز میر ے لیے تشویش کا سبب بنا۔ آخر کیا وجہ ہے کہ آپ اس سے گریز کر رہے ہیں ، میں نے پورے خطوں کی فائل کئی بار پڑھی ہے ۔ رہن زمین سے فائدہ اُٹھانا سود ایسے بنتا ہے کسی خط میں نہیں لکھا ہوا۔ مجھے آپ کے اخلاص پر مان ہے ، آپ مہربانی فرما کر دوبارہ ہی سہی لیکن جواب دیں کہ اس طرح سود بنتا ہے ۔ آپ کے شاگردوں سے میری بات ہو چکی ہے ، آپ کی سہولت کے لیے میں نے لکھا تھا کہ چیمہ صاحب تو آپ کے پاس ہیں ۔ انہیں بلا کر لکھوا کر مجھے بھیج دیں کہ زمین سے الانتفاع یوں سود بنتا ہے ۔ حشر میں حساب نیّتوں کے مطابق ہو گا۔ ہم میں سے جو بھی ایسا ہوا جو قصداً صحیح بات سمجھنے سے اعراض برت رہا ہے ، وہ یقینا اچھا آدمی نہیں ہے ۔ اللہ پاک ہمیں صحیح بات سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ نواز چیمہ صاحب ہمارے ثالث ٹھہرے۔ حضرت صاحب! آپ نے مباحثہ سے گریز کیا ۔ شرعی کورٹ سے فیصلہ لینے میں آپ نے تعاون نہ کیا ۔ ثالثوں کے سامنے اپنا اپنا مؤقف بیان کرنا آپ نہ مانے ، پھر آپ اپنے تحریر شدہ جواب کی وضاحت سے انکار کر رہے ہیں ۔ آخری دونوں خطوں میں کوئی بات لکھی ہی نہیں موضوع کے متعلق۔ میں پھر التماس کرتا ہوں کہ صرف اتنا بتا دیں کہ زمین سے الانتفاع سود ہے یا نہیں ؟ کیونکہ سود کی بنیاد پر ہی آپ اُسے حرام کہہ رہے ہیں ۔ اگر آپ نے حسب سابق میرے خط کشیدہ الفاظ کا جواب نہ لکھا تو ان شاء اللہ بروز حشر و نشر اللہ پاک کے سامنے عرض کروں گا کہ آپ کے صاحب علم عالم سے میں نے بہت دفعہ پوچھا مگر انہوں نے متعین جواب دینے سے قصداً ٹال مٹول کیا ۔ پلیز حافظ صاحب اس دفعہ مایوس نہ کریں ۔ نہ سمجھے ہیں نہ سمجھیں گے یارب یہ میری بات دے دل ان کو اور یا دے مجھ کو زبان اور (غالب)