کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 548
رہن کا تھا ٹھیک تھا اب عرف زمین ، مکان ، کار ، سونا وغیرہ ہے تو ان کا بھی یہی حکم ہونا عقل و دانش کا تقاضا ہے۔آپ ذرا غور فرمائیں : سواری اور لویری گروی دینا زمین کی نسبت زیادہ تکلیف دہ ہے۔ مذکورہ چیزوں سے چند گھنٹے بعدنفع مل گیا ، مثلاً لویری کو 20 روپے کا گھاس ڈالیں اور 24 گھنٹوں میں 200 روپے کا دودھ جائز ہے یا نہیں ؟ زمین سے فوری نفع کا کوئی امکان نہیں ، بلکہ چھ ماہ بعد فائدہ ہو نہ ہو ، دونوں باتیں ہو سکتی ہیں ۔ میں عرض کرتاہوں کہ ان کا موازنہ کریں اور اگر لازماً آپ نے اُسے حرام ہی کہنا ہے تو پہلے سواری ، لویری سے فائدہ کو حرام کریں ورنہ یہ مضحکہ خیز بات بنتی ہے۔ یہ بات نصاً ، علماً ، عقلاً ، شرعاً ، عرفاً اسی کی (DemAnd) کرتی ہے۔کسی چیز کو جائز یا ناجائز اس کی علت غائیہ کی وجہ سے ہی کیا جا سکتا ہے ۔ مثلاً عورت کو جھنکار والا زیور پہن کر باہر نکلنا منع ہے۔ لیکن بذاتِ خود زیور پہننا کوئی معیوب نہیں ،لیکن اس سے خطرہ ہے کہ زنا کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔اس لیے منع ہے ۔ کسی کی طرف ہتھیار سیدھا کرنا منع ہے ! اس کی علت منع کسی کا زخمی ہو جانا ہے ، چلیں اسے بھی رہنے دیں ، آپ کے دو مایۂ ناز شاگرد ہیں ، مبشر ربانی صاحب اور نواز چیمہ صاحب ۔یہ شاگرد آپ کے ہیں میں اُن کو حکم مانتا ہوں ، آپ اتنی تو زحمت کر لیں کہ صورت مذکورہ ثابت نہ سہی صرف لکھا دیں کہ یہ سود ہے ۔ دونوں سے میں مزید کوئی بات نہیں کروں گا۔ پھر یہ مقدمہ اللہ پاک کی عدالت میں چلے گا کہ حرام کیسے ہے اور حلال کیسے ؟ وہاں کے لیے دلائل جمع کریں گے یا پھر دیانت داری سے تمام من و عن خطوط اپنے بھی اور میرے بھی ، اپنی کتاب کی دوسری جلد میں شائع کرا دیں ، قارئین خود فیصلہ کرلیں گے۔ اگر آپ کے پاس خطوط کی نقلیں نہ ہوں تو مجھے بتائیں میں بھیج دوں گا۔ ان شاء اللہ ۔ اگر کوئی بات ناگوار لگے تو معذرت قبول کریں ۔ اور میں اللہ پاک کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ آپ کی یا کسی مسلمان کی قصداً توہین کروں ۔ دوسرے مسلمان کو حقیر جاننا ہی سب سے بڑا سود ہے۔ یہ حدیث یاد ہو گی آپ کو۔ تمام احباب کو سلام عرض ہے۔ اُمید ہے کہ آپ برا نہیں مانیں گے اور حسب روایت لازماً جواب دیں گے ۔ اللہ پاک صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (جواب کا منتظر ، محمد رشید) بسم ا للّٰه الرحمٰن الرحیم از عبدالمنان نور پوری بطرف جناب محترم صوبیدار ( ر) محمد رشید صاحب ، حفظہما اللہ الحمید المجید۔ وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ اما بعد! خیریت موجود عافیت مطلوب۔ آپ کی تمام باتوں کا جواب یہ فقیر الی اللہ الغنی اپنی تحریرات سابقہ میں دے چکا ہے مگر آپ تسلیم نہیں کرتے ، اس کا میرے پاس کوئی علاج نہیں ۔