کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 547
اللہ پاک ہمیں حق سمجھنے اور اسے مان لینے کی توفیق دے۔ آمین تیرا امام بے حضور تیری نماز بے سرور ایسے ایمان سے گزر ایسی نماز سے گزر (اقبال) (صوبیدار رشید ، قصور) بسم ا للّٰه الرحمٰن الرحیم از عبدالمنان نور پوری بطرف جناب محترم صوبیدار ( ر) محمد رشید صاحب ، حفظہما اللہ الحمید المجید۔ وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ اما بعد! خیریت موجود عافیت مطلوب۔ آپ کا حالیہ مکتوب پڑھا تو آپ کے اسلوب بیان سے اسی نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ آپ سے خط و کتابت کا کوئی فائدہ نہیں ۔ واللہ اعلم تمام احباب و اخوان کی خدمت میں تحیہ ٔ سلام پیش فرما دیں ۔۹؍۱۰؍۱۴۲۵ھ بسم ا للّٰه الرحمٰن الرحیم منجانب محمد رشید صوبیدار بطرف جناب حافظ عبدالمنان نور پوری صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ۔ آپ کا نصیحت نامہ ملا ۔اسلوب نگارش سے ملال کا مجھے دُکھ ہوا۔ لیکن میں بہت پہلے پیشگی معذرت کر چکا ہوں ۔جتنی سخت باتیں لکھیں وہ میر ے لیے تھیں ۔ آپ کس نیت سے جواب لکھتے ہیں وہ اللہ پاک کے حوالے ہے۔ لیکن یہ بات تو بہر حال ہے کہ آپ سیدھے اور صاف سوال کے جواب سے کترا رہے ہیں ورنہ بات صرف اتنی ہے کہ صور ت مذکورہ سود بنتی ہے یا نہیں ؟ خط و کتاب کا سلسلہ منقطع نہ کریں اور To the Point جواب دیں مہربانی ہو گی۔ سود پر بہت کچھ لکھا ہوا ہے کہیں سے کوشش کریں اور دلیل لائیں ۔ حافظ صاحب جو سود کو قصداًجائز سمجھتا ہے وہ بھلا کہاں مسلم ہے؟ آپ خفا نہ ہوں اور حق و باطل کو Mixنہ کریں ۔ ایک اور طرح سے دیکھیں ۔ عرف شرع میں معتبر ہے نا! امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ’’الصراط المستقیم ‘‘ میں لکھتے ہیں : ((الاصل في العادات ان لا یحظر الاما حظرہ اللّٰه )) ابن ہمام’’فتح القدیر ‘‘ میں لکھتے ہیں : ((العرف بمنزلۃ الاجماع عند عدم النص)) حدیث مبارک میں آتا ہے نا! درھم و دینار کا بندہ ….....تو کوئی کہہ سکتا ہے اب درھم و دینار تو نہیں ہیں ۔ اب تو کاغذ کے ٹکڑے(نوٹ) ہیں ۔ تویہ حدیث معطل ہو گئی۔ نہیں بلکہ اس وقت عرف درھم و دینار تھا اب بدل کر ( نوٹ) ڈالر، پونڈ ہو گئے تو یہ بھی اسی حکم میں لازماً ہیں ۔ جب عرف جانور