کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 546
الگ بات ہے ۔ آپ اُسے سود ثابت کر دیں کسی ثالث کے سامنے تو سر آنکھوں پر ۔ جناب دل سے آپ مانتے ہیں کہ کاشتکاری میں خرچہ آتا ہے ، فصل تباہ ہونے کا احتمال موجود ہوتا ہے اور اس سے نفع اگر ہو تو سود نہیں بنتا ورنہ فرضی بات لاکھ سوا لاکھ والی میر ے ذمے لگانے سے اجتناب کرتے ۔ یہ خیانت ہے۔ (۳) حافظ ابن قیم رحمہ اللہ کا یہ قیاس ایسے ہی درست ہے جیسے آپ کا دم والی حدیث ( خاص تناظر سے اُٹھا کر) سے نماز ، امامت ، خطابت ، تعلیم قرآن ، نکاح پڑھانے کی اُجرت تک کو صحیح و جائز کہہ دینا۔ بلکہ آپ کا یہ قیاس باطل ہے کیونکہ سارا قرآن پاک اور ذخیرہ حدیث مذکورہ کام کی اُجرت نہ لینے پر شاہد ہے۔ اُف میرے اللہ! یہ ہیں انبیاء کے وارث جو خود نہیں بدلتے قرآن کو بدل دیتے ہیں ۔ قریب قریب سار ے انبیاء علیہم السلام کی زبان سے کہلوایا گیا کہ لوگوں دین کی تبلیغ میں میں تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا اور یہ میرے حق پر ہونے کی دلیل ہے۔آپ ذرا زحمت اُٹھائیں اور مشکوٰۃ جلد ۱ کا باب علم نکالیں آپ کو سب کچھ نظر آ جائے گا۔ ضد کرنا دوسری بات ہے حق بات حق ہے کوئی مانے نہ مانے۔ (۴) بات تو صرف اتنی ہے کہ کاشتکاری کا مروّجہ طریقے کے بعد اگر نفع ہو تو سود بنتا ہے یا نہیں ؟ لیکن اللہ پاک کے دین میں اتنی تروڑ مروڑ کر دی کہ انگور کے اندر شراب نظر آگئی اور حرام لکھ دیا۔ ورنہ لاکھ کے بدلے سوا لینے کی من گھڑت بات میرے ذمے لگانے سے ڈرتے۔ میرے سارے خطوط کی نقلیں موجود ہیں اگر آپ اسے ثابت کر دیں تو پانچ ہزار بطورِ کفارہ آپ کی نذر کروں گا۔ (۵) کتاب میں آپ نے سائل کو معلق چھوڑا ہے۔ اتنی صاف باتوں سے انکار آپ کو زیب نہیں دیتا۔ اس پر بھی وضاحتی نوٹ بھیج دوں ۔اتنی دیدہ دلیری اور علماء سے ؟؟؟ (۶) آپ میر ے اُٹھائے گئے ۶،۷،۸،۹ کا جواب لکھنے کی ہمت نہیں کر سکتے۔آپ کو تحت الشعور میں جواب آتا ہو گا مگر آپ لکھ نہیں سکتے کیوں نہیں لکھ سکتے یہ آپ کو معلوم ہے ۔ (۷) ترہیب کے لحاظ سے بار بار وہ بات آ رہی ہے، اگر لاکھ کے سوا لاکھ لینے سال بعد میں نے جائز لکھا ہے تو مجھ جیسا بے ایمان کوئی نہیں ہے ، اگر آپ غلط طور پر میرے سر لگا رہے ہیں تو اللہ پاک سننے والا اور دیکھنے والا ہے ، وہی اس کا فیصلہ کرے گا ۔ حافظ صاحب آپ کو ڈر نہیں لگتا اتنی علمی خیانت کرتے ہوئے ۔ اللہ اکبر۔ یہ ہیں انبیاء کے وارث عالم؟؟؟ (۸) قصداً گستاخی و بے ادبی سے اللہ پاک کی پناہ مانگتا ہوں ۔ لیکن پھر بھی تلخ و ترش باتوں سے معذرت لیکن خلاف واقعہ کوئی ثابت نہیں کر سکتے آپ!! (۹) جو حق سے اعراض کرے وہ یقینا مجرم ہے اور ہم اس سے ضرور انتقام لیں گے۔(القرآن الحکیم)