کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 511
قرض کا تحفظ ہے اور امین شخص کے پاس اس کو رکھنے سے یہ مقصد حاصل ہو جاتا ہے۔ 6۔اگر ’’راہن‘‘ یہ شرط لگائے کہ قرض کی ادائیگی کی میعاد آنے پر رہن کو فروخت نہیں کیا جا سکے گا تو ’’رہن‘‘ باطل ہے ۔ اسی طرح اگر ’’مرتہن‘‘ یہ شرط لگائے کہ میعاد آنے پر قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں ’’رہن‘‘ کا مالک’’مرتہن‘‘ ہو گا تو اس سے بھی ’’رہن‘‘ باطل ہو جائے گا ۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((لَا یُغْلَقُ الرَّھْنُ لِمَنْ رَھَنَہٗ ، لَہُ غُنْمُہُ وَعَلَیْہِ غُرْمُہٗ))[1] ’’گروی رکھی گئی چیز کو روکا نہ جائے ، یہ ’’رہن‘‘ رکھنے والے کی ملکیت ہے اور اسی کے لیے اس کا نفع ہے اور اسی پر اس کا تاوان ہے۔‘‘ 7۔قرض کی مقدار میں ’’راہن‘‘ اور ’’مرتہن‘ ‘ کے مابین اختلاف ہو جائے تو حلف کے ساتھ ’’راہن‘‘ کی بات معتبر ہو گی ، الا یہ کہ ’’مرتہن‘‘ اس کے خلاف ثبوت پیش کر دے اور اگر ’’رہن‘‘ میں اختلاف ہو جائے مثلاً ’’راہن‘‘ کہتا ہے کہ میں نے تیرے پاس جانور اوراس کا بچہ گروی رکھا تھا اور ’’مرتہن‘‘ کہتا ہے صرف جانور تھا تو حلف کے ساتھ ’’مرتہن‘‘ کی بات معتبر ہو گی۔ الا یہ کہ ’’راہن‘‘ اس کے خلاف ثبوت پیش کر دے ، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( اَلبَیِّنَۃُ عَلَی الْمُدَّعِيْ وَالْیَمِیْنُ عَلٰی مَنْ أَنْکَرَ)) [2] ’’ثبوت مدعی پیش کرے اور قسم اس پر ہے جو انکار کرے۔‘‘ 8۔اگر ’’مرتہن‘‘ دعویٰ کرے کہ میں نے ’’مرہون‘‘ چیز واپس کر دی ہے اور ’’راہن‘‘ انکار کرے تو راہن کی حلفیہ بات تسلیم کی جائے گی ، الا یہ کہ ’’مرتہن‘‘ اپنے دعوٰی میں ثبوت پیش کر دے۔ 9۔’’مرتہن‘‘ گروی رکھی ہوئی سواری پر سوار ہو سکتا ہے اور اس کا دودھ پی سکتا ہے ۔ مگر خرچ کے حساب سے ( جو وہ جانور کی ضروریات پر کرتا ہے) اس بار ے میں عدل و انصاف کو ملحوظ رکھے اور خرچ سے زائد فائدہ حاصل نہ کرے۔ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( اَلظَّھْرُ یُرْکَبُ بِنَفَقَتِہٖ إِذَا کَانَ مَرْھُوْنًا ، وَلَبَنُ الدَّرِّ یُشْرَبُ بِنَفَقَتِہٖ إِذَا کَانَ مَرْھُوْنًا ، وَعَلَی الَّذِيْ یَرْکَبُ وَیَشْرَبُ النَّفَقَۃُ)) [3]
[1] رواہ ابن ماجۃ بسند حسن والدار قطني وغیرھما۔ [2] رواہ البیھقي بسند صحیح وأصلہ في الصحیحین۔بخاری؍کتاب الرھن؍باب اذا اختلف الراھن والمرتھن ونحوہ۔ [3] صحیح بخاري /کتاب الرھن؍باب الرھن مرکوب و محلوب ترمذی ؍کتاب البیوع؍باب الانتفاع بالرھن