کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 495
کروائے اور باقی چار حصے اس کے ہیں اپنی ملکیت والے مال میں ان کو بھی شامل کر لے۔ اگر گری پڑی چیز یا رقم کہیں سے ملے تو سال بھر اعلان کرے مالک آ جائے تو اس کے حوالے کر دے ورنہ سال بعد اس کی مقدار تعداد وغیرہ محفوظ کر لے اس رقم یا چیز کو اپنی ضروریات میں استعمال کر سکتا ہے جب مالک آ جائے تو وہ چیز یا اس کی قیمت واپس کرنا ہو گی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( وَفِی الرِّکَازِ الخُمْسُ)) [’’اور مدفون خزانے میں پانچواں حصہ ہے۔‘‘[1]]نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((عَرِّ فْھَا سَنَۃً)) [ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی حاضر ہوا اور راستے میں پڑی ہوئی چیز کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک سال تک اعلان کر پھر اس کی بناوٹ اور بندھن کو ذہن میں رکھ اگر کوئی ایسا شخص آئے جو اس کی نشانیاں ٹھیک ٹھیک بتا دے( تو اسے اس کا مال واپس کر) ورنہ اپنی ضروریات میں خرچ کر۔[2]] س: ایک بھائی مجھے کاروبار میں شریک کرنا چاہتا ہے ہم ان کو 5000/-روپے دیں گے وہ اس رقم کو اپنے کاروبار میں لگائے گا اور ہمیں بغیر کسی شرط کے ماہانہ منافع۔/ 1000دے گا۔کیا یہ منافع سود تو نہیں ؟ (محمد ایوب خالد ، جھبراں ) ج: آپ نے جو صورت لکھی وہ سود کے زمرہ میں آتی ہے مضاربت کر لیں وہ درست ہے کہ نفع میں مضارب اور مال والا حصے متعین فرما لیں اور نقصان کی صورت میں خسارہ مال والے کے ذمے ہو گا مضارب کے ذمہ نہیں ڈالا جائے گا بشرطیکہ وہ امانت سے کام لے۔ ۲/۱۲/۱۴۲۱ھ س: سودی کمیٹی جگہ جگہ پانی کے کنویں اور راستے پکے کرتی ہے ان کا استعمال کیسا ہے نیز ان کا پانی مسجد میں لگوایا جا سکتا ہے؟ (ابو جابر ،ایبٹ آباد) ج: آپ جانتے ہیں کہ کتاب و سنت میں سود کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ ۱۰/۳/۱۴۲۲ھ س: بینک میں کرنٹ اکاونٹ کے بارے میں شریعت اور علماء کرام کیا امر فرماتے ہیں وضاحت سے آگاہ کرنا۔ عنداللہ ماجور ہونا۔ (محمد بشیر الطیب ،کویت) ج: واضح رہے کہ سودی بینکوں میں کرنٹ اکاونٹ والے سودی کاروبار میں بینک کے معاون ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ
[1] جامع ترمذی/ابواب الاحکام /باب ما جاء فی العجماء ان جرحھاجبار۔بخاری؍کتاب الزکاۃ؍باب فی الرکاز الخمس۔ مسلم؍کتاب الحدود؍باب جرح العجماء والمعدن والبئر [2] صحیح بخاری /کتاب اللقطۃ /باب ضالۃ الابل۔مسلم؍کتاب اللقطۃ؍باب معرفۃ الصفاص والوکاء وحکم ضالۃ الغنم والابل ۔ ترمذی؍باب اللقطۃ وضالۃ الابل والغنم