کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 426
(۵) صیام یوم عرفۃ۔ (۶) صیام یوم وإفطار یومین۔ (۷) صیام العشر من ذی الحجۃ۔ (۸) صیام الخمیس۔ (۹) صیام ستۃ شوال۔ (۱۰) صیام داود۔ (۱۱) صیام الجمعۃ لا وحدہ۔ (۱۲) صیام رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ۔ (۱۳) صیام أیام البیض۔ اَلصِّیَامُ المَفْرُوْضُ …فرضی روزے (۱) صِیَامُ رَمَضَانَ…رمضان کے روزے: ﴿ شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ أُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَالْفُرْقَانِ فَمَنْ شَھِدَ مِنْکُمُ الشَّھْرَ فَلْیَصُمْہُ ط﴾[البقرۃ:۱۸۵] ’’ ماہِ رمضان وہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا جو لوگوں کو ہدایت کرنے والا ہے، اور جس میں ہدایت کی اور حق و باطل کی تمیز کی نشانیاں ہیں تم میں سے جو شخص اس مہینہ کو پائے اسے روزہ رکھنا چاہیے۔‘‘ (۲) صیام قضاء رمضان…رمضان کی قضاء کے روزے: ﴿ وَمَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ اُخَرَ ط﴾ [البقرۃ:۱۸۵] ’’ جو بیمار ہو یا مسافر ہو اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے۔‘‘ (۳) صیام النذر .....نذر کے روزے: ﴿ وَلْیُوْفُوْا نُذُوْرَھُمْ ط﴾[الحج:۲۹] ’’ اور اپنی نذریں پوری کریں ۔‘‘ (۴) صیام کفارۃ النذر.....نذر کے کفارہ کے روزے: (( عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ رَسُوْلِ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم قَالَ: کَفَّارَۃُ النَّذْرِ کَفَّارَۃُ الْیَمِیْنِ۔)) نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ نذر کا کفارہ قسم کا کفارہ ہے۔‘‘ [1] (( عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا عَنِ النَّبِیِّ صلی ا للّٰه علیہ وسلم قَالَ مَنْ نَذَرَ اَنْ یُطِیْعَ ا للّٰه فَلْیُطِعْہُ وَمَنْ نَذَرَ اَنْ یَّعْصِیَہٗ فَلاَ یَعْصِہٖ۔))[2]
[1] رواہ مسلم ؍ مشکوٰۃ ؍ کتاب الأیمان والنذور ؍ باب فی النذور ؍ الفصل الاول [2] صحیح بخاری ؍ کتاب الأیمان والنذور بابُ النَّذْرِ فِی الطَّاعَۃِ