کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 401
دیکھئے حافظ ذہبی نے میزان میں امام احمد کے الفاظ نقل فرمائے ہیں : (( أبو بشر أحب إلی من المنہال وأوثق)) جس کا صاف صاف مطلب یہ ہے کہ ابوبشر اور منہال دونوں ہی امام احمد کے ہاں حبیب و ثقہ ہیں ، البتہ ابوبشر ان کے ہاں منہال سے أحب و أوثق ہے اور تہذیب التہذیب میں امام احمد کے الفاظ اس طرح ہیں : (( أبو بشر أحب إلی من المنہال وقال: نعم شدیدا أبوبشر أوثق إلا أن المنہال أسن)) ان الفاظ کا مطلب بھی وہی ہے کہ ابو بشر اور منہال دونوں ہی امام احمد کے ہاں حبیب و ثقہ ہیں ۔ البتہ ابوبشر ان کے ہاں منہال سے احب و أوثق ہے، ہاں منہال ابوبشر سے عمر میں بڑا ہے۔ رہا آپ کا فرمانا: ’’ اس ابوبشر جعفر بن إیاس کو شعبہ نے ضعیف کہا ہے۔‘‘ جس کو آپ نے ابوبشر کے امام احمد کے ہاں ضعیف ہونے کی دلیل بنایا ہے، تو یہ سراسر مغالطہ اور بہتان ہے۔ کیونکہ شعبہ نے ابوبشر کو ضعیف نہیں کہا۔ پھر اگر بالفرض وہ اس کو ضعیف کہہ بھی دیتے تو اس کو امام احمد کے ہاں ابوبشر کے ضعیف ہونے کی دلیل بنانا درست نہیں ، کیونکہ امام احمد شعبہ وغیرہ کے مقلد نہیں ۔ خصوصاً جبکہ امام احمد ثقہ منہال سے ابوبشر کے احب و أوثق ہونے کی تصریح فرمارہے ہیں تو شعبہ کے ابوبشر کو بالفرض ضعیف کہنے کو امام احمد کے ہاں اس کے ضعیف ہونے کی دلیل بنانا سراسر ظلم و ناانصافی ہے۔ ابوبشر جعفر بن ایاس واسطی کے متعلق حافظ ذہبی میزان میں فرماتے ہیں : ’’ صحاح ستہ کا راوی ہے، ثقہ راویوں میں سے ایک ثقہ راوی ہے۔‘‘ نیز فرماتے ہیں : (( أوردہ ابن عدی فی کاملہ فأساء)) کہ ابن عدی نے انہیں کامل میں ذکر کیا توبرا کیاہے۔ جس کا مطلب ہے کہ ابوبشر بالاتفاق ثقہ ہیں ۔ کامل ابن عدی کے موضوع میں شامل نہیں ، کیونکہ کامل کا موضوع بالاتفاق ضعیف راوی یا بالاختلاف ضعیف راوی کو ذکر کرنا ہے بالاتفاق ثقہ راوی کو ذکر کرنا اس کتاب کے موضوع میں شامل نہیں ۔ ابوبشرکو امام احمد کا ثقہ بلکہ اوثق قرار دینا تو گزر چکا ہے، ان کے علاوہ ابوبشر کو ثقہ قرار دینے والے محدثین کرام کے اسماء گرامی مندرجہ ذیل ہیں ۔ یحییٰ بن معین، ابوزرعہ ، ابوحاتم ، عجلی، نسائی ، ابن حبان، ابن عدی اور برد یجی وغیرھم۔ رہے شعبہ تو انہوں نے بھی ابوبشر کو ضعیف نہ سمجھا اور نہ قرار دیا اور نہ ہی ضعیف کہا۔ چنانچہ تہذیب التہذیب وغیرہ میں ہے: (( کان شعبۃ یضعف أحادیث أبی بشر عن حبیب بن سالم)) نیز تہذیب التہذیب وغیرہ میں ہے: (( کان شعبۃ یضعف حدیث أبی بشر عن مجاہد)) مطلب یہ ہے کہ شعبہ ابوبشر کی حبیب بن سالم اور مجاہد سے روایت کردہ احادیث کو ضعیف گردانتے ہیں ، کیوں ؟ اس لیے کہ شعبہ سمجھتے تھے ابوبشر کا