کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 363
س: کیا نماز جنازہ میں آمین آمین کہنا ثابت ہے؟ (محمد بشیر ،بورے پیارے) ج: نماز جنازہ میں دعاؤں کے بعد مقتدیوں کا بلند آواز سے آمین کہنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں ۔ ۲۵ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۳ھ س: نماز جنازہ کی صفوں کی کوئی حد مقرر ہے کہ اتنی ہونی چاہئیں ۔ مثلاً تین ، پانچ ، سات؟ (میاں عبدالمنعم ظہیر ، آف پتوکی) ج: نہیں ! شریعت میں نمازِ جنازہ کی صفوں کی کوئی حد مقرر نہیں ۔ واللہ اعلم۔ ۱۹ ؍ ۹ ؍ ۱۴۲۳ھ س: مندرجہ ذیل تمام دعائیں ایک جنازہ میں پڑھ سکتے ہیں یا ایک جنازہ میں صرف ایک دعا ہی پڑھ سکتے ہیں : (( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَأُنْثَانَا وَشَاھِدِنَا وَغَآئِبِنَا اَللّٰھُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَاَحْیِہِ عَلَی الْاِیْمَانِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّا فَتَوَفَّہٗ عَلَی الْاِسْلاَمِ اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلاَ تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ))[1] ’’ اے اللہ! ہمارے زندہ اور مردے کو، چھوٹے اور بڑے کو، مرد اور عورت کو، حاضر اور غائب کو بخش دے۔ اے اللہ! ہم میں سے جس کو تو زندہ رکھے اسے ایمان پر زندہ رکھ اور ہم میں سے جس کو تو فوت کرے اسے اسلام پر فوت کر۔ اے اللہ! ہمیں اس (میت) کے اجر سے محروم نہ رکھ اور اس کے بعد ہمیں کسی آزمائش میں نہ ڈال۔‘‘ (( اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَہٗ وَارْحَمْہٗ وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ وَاغْسِلْہُ بِالْمَآئِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَایَا کَمَا نَقَّیْتَ الثَّوْبَ الْاَبْیَضَ مِنَ الدَّنَسِ وَاَبْدِلْہُ دَارًا خَیْرًا مِّنْ دَارِہٖ وَاَھْلاً خَیْرًا مِّنْ أَھْلِہٖ وَزَوْجًا خَیْرًا مِّنْ زَوْجِہٖ وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ وَاَعِذْہُ مِِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ (وَقِہٖ فِتْنَۃَ الْقَبْرِ وَعَذَابَ النَّار))) [2] ’’ الٰہی! اسے معاف فرما، اس پر رحم فرما، اسے عافیت میں رکھ، اس سے درگزر فرما، اس کی بہترین مہمانی فرما، اس کی قبر فراخ فرما، اس کے (گناہ) پانی اولوں اور برف سے دھو ڈال۔ اسے گناہوں سے اس طرح صاف کردے جیسے تو سفید کپڑے کو میل سے صاف کرتا ہے، اسے اس کے (دنیا والے) گھر سے
[1] ابو داؤد ؍ کتاب الجنائز ؍ باب الدعاء للمیت [2] مسلم ؍ کتاب الجنائز ؍ باب الدعاء للمیت فی الصلاۃ