کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 349
ج: ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کو عیدیں عیدا لفطر اور عیدالأضحیٰ میں نکلنے کی رخصت و اجازت دیا کرتے تھے۔ امام محمد رحمہ اللہ نے کہا ہمیں ان کا عیدین میں نکلنا اچھا نہیں لگتا، مگر انتہائی بوڑھی عورت جاسکتی ہے۔ اور یہی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول ہے: (( أقول: من أنتم؟ تقولون: لا یعجبنا خروجھن فی العیدین۔ وقد أمرہن رسول ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم بالخروج فی العیدین ولم یستثن منھن العجوز الکبیرۃ ولا الشابۃ الصغیرۃ ، ولا الکہلۃ الوطیرۃ۔ فمن أنتم؟ وما قیمۃ رأیکم وقولکم فی جنب أمر رسول ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم الذی اطاعتہ اطاعۃ ا للّٰه تعالیٰ وعصیانہ وعصیان ا للّٰه تعالیٰ جل وعلا؟))۔ ۷ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۲ھ س: کیا عورت عورتوں کو علیحدہ نماز عید پڑھا سکتی ہے اور خطبہ بھی دے سکتی ہے یا اسے بھی مردوں کی طرح عیدگاہ میں آکر مرد اور امام کے پیچھے نماز پڑھنا ضروری ہے۔ کیا عید کی نماز سے پیچھے رہ جانے والے دوبارہ عید کی نماز باجماعت کرواسکتے ہیں یا نہیں ؟ اور کیا عید کی نماز سے رہ جانے والا اکیلا ہی پڑھ سکتا ہے یا نہیں ؟ ہمارے گاؤں کے قریب ایک گاؤں میں مولوی صاحب نے عید کی نماز پہلے مردوں کو پڑھائی اور پھر علیحدہ جاکر عورتوں کو پڑھائی اور علیحدہ علیحدہ خطبہ بھی دیا۔ کیا یہ صحیح ہے؟ (ظفر اقبال) ج: عورتوں کا عید کی نماز مردوں سے الگ پڑھنا کتاب و سنت سے ثابت نہیں ، البتہ اتنی بات ثابت ہے کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمجھا کہ آپ عورتوں کو عید کا خطبہ نہیں سنا سکے تو آپ نے عورتوں کو عید کے موقع پر پھر بعد میں الگ وعظ فرمایا۔ [1]جن سے عید کی نماز رہ جائے وہ باجماعت پڑھیں ۔ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:﴿وَارْکَعُوْا مَعَ الرَّاکِعِینَ ﴾یہ آیت اپنے اطلاق و عموم سے نماز عید کو بھی شامل ہے۔ ۲۰ ؍ ۱۲ ؍ ۱۴۲۲ھ س: کیا نماز عیدین کے بعد امام اور مقتدیوں کا ہاتھ اُٹھاکر اجتماعی دعا کرنا مسنون ہے، اگر یہ مسنون نہیں تو اس حدیث کی وضاحت کردیجئے۔ ام عطیہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حکم دیا ہم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ لے جائیں ہم عید فطر اور عید قربان میں کنواری جوان لڑکیوں کو اور حیض والیوں کو ۔ سو حیض والیاں جدا رہیں نماز کی جگہ سے اور حاضر ہوں اس کارِ نیک میں اور مسلمانوں کی دعامیں ، اگر امام اور مقتدی اجتماعی دعا نہیں کریں گے، تو پھر وہ کونسی دعائیں ہیں جن میں حیض والی عورتیں شامل ہوں گی؟ (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں )
[1] بخاری ؍ کتاب العیدین ؍ باب موعظۃ الامام النساء یوم العید