کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 341
ملالے۔ ‘‘] اس مرفوع حدیث کا مفہوم ہے کہ جس نے امام کے ساتھ جمعہ کی نماز سے ایک رکعت سے کم کو پایا اس نے جمعہ نہیں پایا وہ دوسری رکعت نہیں ملائے گا۔ تو ظاہر ہے ، پھر وہ ظہر ہی کی چار رکعات پڑھے گا۔ دیکھئے دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں اور ایک روایت میں (( فی کل یوم ولیلۃ)) ’’ ہر دن رات میں ۔ ‘‘معلوم ہے جمعہ کے روز پانچویں نماز نمازِ جمعہ ہی ہے۔ اب ایک شخص کا جمعہ رہ گیا ہے، وہ جمعہ نہیں پڑھ سکا تو پانچویں نماز پھر ظہر ہی بنے گی۔ جمعہ تو اس نے پڑھا ہی نہیں اور ظہر بھی نہ پڑھے تو اس کی نمازیں بروز جمعہ پانچ کیسے اور کیونکر بنیں گی؟ غور فرمائیں ۔ واللہ اعلم۔ [شیخ ألبانی ’’ ارواء الغلیل ، ص:۸۹ ج:۳ ‘‘ میں فرماتے ہیں : (( فالحدیث عندی صحیح مرفوعاً)) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے نماز کی ایک رکعت پالی، اس نے نماز پالی۔ ‘‘ امام ترمذی فرماتے ہیں : ’’ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ بعض اہل علم صحابہ کرام اور بعد والے حضرات کے نزدیک اسی پر عمل ہے کہ جو نماز جمعہ کی ایک رکعت پالیتا ہے وہ اس کے ساتھ دوسری رکعت ملالے، جو تشہد میں ملتا ہے ، وہ چار رکعت پڑھے، یہ سفیان ثوری ، ابن مبارک ، شافعی ، احمد اور اسحاق رحمہم اللہ علیہم کا قول ہے۔ ] [1] ۲۴ ؍ ۵ ؍ ۱۴۲۴ھ س: اگر کوئی آدمی جمعہ کی نماز جماعت سے نہ پڑھ سکے تو کیا وہ اکیلا جمعہ کی نماز پڑھے گا یا ظہر کی؟ (عبدالغفور ، شاہدرہ) ج: اس صورت میں ظہر کی نماز ادا کی جائے گی ، اگر اس صورت میں جمعہ ہی پڑھے تو جمعہ نہ پڑھ سکنے کا کیا معنی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ جس نے ایک رکعت پالی ، اس نے نماز پالی۔‘‘ تو اس کا تقاضا ہے کہ کم از کم ایک رکعت امام کے ساتھ پڑھ لے ، تو نمازِ جمعہ ورنہ نمازِ جمعہ نہیں اور معلوم ہے ہر دن رات میں پانچ نمازیں ہیں ، جب پانچویں نماز جمعہ نہ بن سکی تو ظہر ہی پانچویں ہوگی۔ واللہ اعلم۔ ۹ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۱ھ س: نماز جمعہ یا کسی بھی جہری نماز میں امام جب: ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی ﴾ اور اسی طرح دیگر سورتیں تلاوت کرتا ہے، تو مقتدی بھی جواب دیتے ہیں کیا مقتدی کا آیت سن کر جواب دینا، کسی حدیث سے ثابت ہے؟ (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں ) ج: مجھے اس کا علم نہیں ۔ البتہ آیت ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی ﴾میں حکم کی تعمیل کرتے ہوئے مقتدی
[1] بخاری ؍ کتاب مواقیت الصلاۃ ؍ باب من ادرک من الصلاۃ رکعۃ ، مسلم ؍ کتاب المساجد ؍ باب من ادرک رکعۃ من الصلاۃ ، جامع ترمذی ؍ باب فیمن یدرک من الجمعۃ رکعۃ