کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 294
فِیْ غَیْرِہٖ عَلٰی إحْدٰی عَشَرَۃَ رَکْعَۃً)) [1] [’’رمضان ہوتا یا غیر رمضان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔‘‘]تو اس میں انہوں نے افتتاحی دو رکعتوں اور وتر کے بعد والی دو رکعتوں کل چار رکعات کو شمار نہیں فرمایا جبکہ یہ چار رکعات دوسری احادیث سے ثابت ہیں اور صحیح مسلم میں موجود ہیں ۔ تو ان کے فرمان (( مَا کَانَ یَزِیْدٗ)) کا مطلب یہ ہو گا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو افتتاحی رکعات اور وتر کے بعد والی دو رکعات نکال کر گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ چنانچہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی اسی حدیث میں رکعات کی تفصیل (( یصلی أربعا.....ثم یصلی أربعا.....ثم یوتر)) سے واضح ہے کیونکہ اس میں انہوں نے افتتاحی دو رکعات اور وتر کے بعد والی دو رکعات کو ذکر نہیں فرمایا۔ ۲۳؍۱۰؍۱۴۲۲ھ س: نمازِ تراویح ادا کرنے کے بعد صبح تک آدمی نوافل ادا کر سکتا ہے یا نہیں ؟ وتر پڑھنے کے بعد یا وتر پڑھنے کے بغیر؟(ظفر اقبال ، نارووال) ج: احادیث کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز (صلاۃ اللیل) زیادہ سے زیادہ پندرہ رکعات ہے ، اگر کسی نے نمازِ تراویح و تر سمیت گیارہ رکعات پڑھی ہے تو اس کے بعد طلوع ِ فجر سے پہلے چار رکعات تک نماز پڑھ سکتا ہے وتر پہلی رات پڑھ لیے ہیں تو پچھلی رات وتر نہ پڑھے ، پہلی رات والے وتر ہی کافی ہیں ۔ رمضان یا غیر رمضان میں صرف تین وتر پڑھ کر سو گیا ہے درمیانی یا پچھلی رات جاگ اُٹھا ہے ، اب نماز پڑھنا چاہتا ہے تو بارہ رکعات تک نماز پڑھ سکتا ہے ۔ مشکاۃ میں ہے: (( وَعَنْ ثَوْبَانَ عَنِ النَّبِیِّ صلی ا للّٰه علیہ وسلم قَالَ : إِنَّ ھٰذَا السَّھْرَ جُْھْدٌ وَ ثِقْلٌ ، فَإِذَا أَوْتَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ، فَإِنْ قَامَ مِنَ اللَّیْلِ ، وَإِلاَّ کَانَتَا لَہٗ)) [2] ۱۹؍۱۱؍۱۴۲۱ھ س: کچھ آدمی نمازِ تراویح آٹھ(۸) رکعتیں ادا کرنے کے بعد وتر چھوڑ دیتے ہیں اور پھر تین بجے کے قریب آکر مسجد میں پھر تہجد اور وتر پڑھتے ہیں ۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ اگر کوئی آدمی تراویح پڑھ کر وتر نہیں پڑھتا ، بعد میں اگر رکعتیں پڑھنا چاہتا ہے تو کتنی پڑھے گا مع وتر؟ صحیح حدیث کے ساتھ بتائیں اور کتاب کا حوالہ بھی دیں ۔
[1] صحیح بخاری؍ التہجد؍ باب قیام النبی صلی ا للّٰه علیہ وسلم باللیل فی رمضان وغیرہ ۔ صحیح مسلم؍صلاۃ المسافرین ؍ باب صلاۃ اللیل وعدد رکعات النبی صلی ا للّٰه علیہ وسلم [2] رواہ الدارمی ؍باب الوتر :۱؍۴۰۱