کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 292
۹۷، ۹۸اور۹۹میں حضرت عبداللہ وتر کی آخری رکعت میں سورۃ الاخلاص پڑھتے ، ثم یرفع یدیہ فیقنت قبل الرکوع پوچھنا یہ ہے کہ ان روایات میں یرفع یدیہ رفع الیدین والی ہے یا دعا مانگنے کی طرح ہاتھ اُٹھانے والی دونوں میں وضاحت فرمادیں ؟کیونکہ کتاب کا نام جزء رفع الیدین ہے۔ اور اس سے پہلی روایت میں جنت البقیع والا واقعہ ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اُٹھا کر دعا کی تھی۔(محمد سلیم بٹ) ج: امام بخاری رحمہ اللہ الباری کے رسالہ’’جزء رفع الیدین ‘‘ سے آپ نے دو روایات نقل کی ہیں ۔ معلوم ہو کہ وہ دونوں موقوف ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع نہیں ۔ پھر ان میں سے دوسری روایت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی بھی ضعیف و کمزور ہے کیونکہ اس کی سند میں لیث بن ابی سلیم نامی راوی ضعیف و کمزور ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کے قول (( وھذہ الأحادیث کلھا صحیحۃ)) سے یہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والی روایت مستثنیٰ ہے چنانچہ سید بدیع الدین صاحب راشدی رحمہ اللہ تعالیٰ تعلیق میں لکھتے ہیں : (( سوی الاٰخر کما تقدم )) باقی اس مقام پر رفع الیدین کونسا مراد ہے تو اس بارہ میں مولانا ارشاد الحق صاحب اثری حفظہ ا للّٰه تبارک و تعالیٰ و عافاہ معافاۃ کاملۃ عاجلۃ لا تغادر مرضا ’’جلاء العینین‘‘ کے حاشیہ میں لکھتے ہیں : (( قال الکاشمیری : لی تردد فی أثر الفاروق بأن الرفع ھل کان مثل الرفع عند التحریمۃ ، أو مثل الرفع للدعاء؟ وبعض الألفاظ یومی إلی الثانی۔ کما فی معارف السنن للبنوری(ج:۲، ص:۲۴۶)))۔ ۱۵؍۷؍۱۴۲۳ھ س: اگر نماز وتر میں کوئی آدمی جان بوجھ کر یا بھول کر دعائے قنوت نہ پڑھے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (عبدالستار ، نارووال) ج: وتر درست ہے۔ ۲۱؍۲؍۱۴۲۴ھ س: کیا آدمی عمداً قنوت وتر چھوڑ سکتا ہے اور کیا روزانہ پڑھنا ضروری ہے؟ (محمد ہاشم یزمانی) ج: قنوت وتر پر مواظبت و مداومت کی کوئی دلیل مجھے معلوم نہیں ۔ ۲۹؍۷؍۱۴۲۳ھ س: قنوت پڑھتے ہوئے واحد کا صیغہ پڑھیں گے یا جمع کا ؟ (محمد بشیر ، بورے والا) ج: جماعت کی صورت میں قنوت کے اندر جمع کے صیغے استعمال کرنا درست ہے۔ ۱۵؍۱۰؍۱۴۲۳ھ س: کیا ساری رات نفل پڑھنا درست ہے؟ (محمد سلیم بٹ) ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز زیادہ سے زیادہ پندرہ رکعات ہے ۔ لیلۃ القدر میں تو پوری رات کا قیام