کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 253
واجبۃ ، والدلیل علی ذلک قولہ تعالی فی سورۃ الأحزاب:﴿ یَا أَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا ﴾ وَمَا أَخرجہ ابن خزیمۃ فی صحیحہ من حدیث فضالۃ بن عبید الأنصاری: أن رسول ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم رآی رجلا یصلی لم یحمد ا للّٰه ، ولم یمجدہ ، ولم یصل علی النبی صلی ا للّٰه علیہ وسلم ، وانصرف ، فقال رسول ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم : عجل ھذا۔ فدعاہ ، وقال لہ ولغیرہ: إذا صلی احدکم فلیبدأ بتمجید ربہ والثناء علیہ ، ولیصل علی النبی صلی ا للّٰه علیہ وسلم ثم یدعو بما شاء۔ (۱؍۳۵۱) ومن حدیث أبی مسعود عقبۃ بن عمر والأنصاری: قال: أقبل رجل ، حتی جلس بین یدی رسول ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم ونحن عندہ ، فقال: یا رسول ا للّٰه أما السلام فقد عرفناہ ، فکیف نصلی علیک إذا نحن صلینا فی صلاتنا صلّی ا للّٰه علیک؟ قال: فصمت حتی أحببنا أن الرجل لم یسألہ ، ثم قال: إذا أنتم صلیتم علی فقولوا: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ الحدیث (۱؍۳۵۲) وقد وقع فی بعض الروایات الصحیحۃ لہذا الحدیث: أمرنا ا للّٰه أن نصلی علیک یا رسول ا للّٰه فکیف نصلی علیک الخ)) ۱۸ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۳ھ س: تشہد میں شہادت کی اُنگلی کو کس و قت حرکت دی جائے ۔ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہ اِلاَّ ا للّٰه پر یا جیسے ہی التحیات شروع کریں ۔(حافظ محمد فاروق تبسم) ج: تشھد بیٹھتے التحیات شروع کرتے ہی اُنگلی اُٹھا لے کیونکہ حدیث میں آیا ہے: (( إِذَا جَلَسَ لِلتَّشْھُّدِ رَفَعَ اِصْبَعَہُ السبابۃ)) [1] [’’جب آپ تشھد کے لیے بیٹھتے تو شہادت کی اُنگلی اُٹھاتے۔‘‘] اور نحو ذلک من الألفاظ، إِلاَّ ا للّٰه پر اُنگلی اُٹھانے کی کوئی آیت یا صحیح حدیث مجھے معلوم نہیں ۔ ۲؍۳؍۱۴۲۱ھ س: سری نماز میں جہری اور جہری نماز میں سری قراء ت کرنے سے سجدہ سہو ہے یا نہیں ؟ (قاسم بن سرور) ج: نہیں ! ظہر عصر کی نمازیں سری ہیں اور حدیث میں آتا ہے: (( یُسْمِعُنَا الآیَۃَ اَحْیَانًا)) [ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر و عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورت فاتحہ اور کوئی ایک سورت پڑھتے اور پچھلی دو رکعتوں میں صرف فاتحہ پڑھتے تھے اور کبھی کبھار ہمیں ایک آدھ آیت (بلند آواز سے پڑھ کر) سنا دیتے تھے۔ [2]
[1] مسلم؍المساجد؍باب صفۃ الجلوس فی الصلاۃ [2] صحیح بخاری ؍ الاذان ؍ باب یقرا فی الاخریین بفاتحۃ الکتاب ، صحیح مسلم ؍ الصلاۃ ؍ باب القراء ۃ فی الظہر والعصر