کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 244
علم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: (( وَاَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَھِدُوُْا فِی الدُّعَائِ الخ)) [1] [’’ اور سجدہ کے اندر دعا میں کوشش کرو۔‘‘]کے پیش نظر اس کی اجازت دی ہے، بہتر ہے ان ادعیہ کو سجدوں میں بدل بدل کر پڑھتا رہے۔ ۲۹ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۳ھ س: 1۔ رکوع میں ایک سے زائد مسنون دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں ؟ 2۔نماز میں سجدہ میں ایک سے زائد مسنون دعائیں اور تسبیح پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ 3۔رکوع و سجود میں تسبیحات کی طرح کوئی ایک ہی دعا، مثلاً: (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ))کو صرف ایک ہی بار پڑھنا چاہیے یا بار بار (کئی بار) بھی پڑھا جاسکتا ہے؟ (محمد صدیق ، ضلع ایبٹ آباد) ج: 1۔ درست ہے عموم ادلہ اس پر دال ہے۔ 2۔جائز ہے ادلہ کے عموم سے ماخوذ ہے۔ 3۔’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ‘‘اور’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘ کم از کم تین مرتبہ ہیں ، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے: (( وَذٰلِکَ أَدْنَاہُ سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ)) رکوع و سجود میں ایک ایک مرتبہ پڑھ لے کافی ہے۔ زیادہ دفعہ بھی پڑھ سکتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے: (( یُکْثِرُ اَنْ یَقُوْلَ الخ)) [ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی رکوع کرے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ‘‘کہے اور جب سجدہ کرے تو تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘ کہے تو اس کا رکوع پورا ہوگیا اور یہ ادنیٰ درجہ ہے۔[2] صحیح حدیث ہے اسے امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے صحیح کہا ہے۔ مزید تفصیل القول المقبول ، ص:۳۹۶پر دیکھیں ۔] حذیفہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں فرماتے: ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ۔‘‘[3] عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے رکوع میں اکثر کہتے تھے: (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ))’’ اے ہمارے پروردگاراللہ! تو پاک ہے ، ہم تیری تعریف بیان کرتے ہیں ، یا الٰہی مجھے بخش دے۔‘‘[4]
[1] مسلم ؍ کتاب الصلاۃ ؍ باب النھی عن قراء ۃ القرآن فی الرکوع والسجود ، ابو داؤد ؍ کتاب الصلاۃ ؍ باب ما یقول فی رکوعہ وسجودہ ، النسائی ؍ الافتتاح ؍ باب الامر بالاجتھاد فی الدعاء فی السجود] [2] ترمذی ؍ ابواب الصلاۃ ؍ باب ماجاء فی التسبیح فی الرکوع والسجود ، ابو داؤد: ۸۸۶، ابن ماجہ:۸۹۰ [3] مسلم ؍ صلاۃ المسافرین ؍ باب استحباب تطویل القراء ۃ فی صلاۃ اللیل [4] بخاری ؍ الاذان ؍ باب الدعاء فی الرکوع ، مسلم ؍ الصلاۃ ؍ باب مایقال فی الرکوع والسجود