کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 221
[ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن مجید کی ہر آیت پر توقف فرماتے ۔ ] [1] ۱۳؍۱۱؍۱۴۲۳ھ س: امام کے پیچھے مقتدی کی سورۂ فاتحہ پڑھنے کی دلیل پیش کریں ؟ (محمد سلیم بٹ) ج: امام کے پیچھے مقتدی کے سورۂ فاتحہ پڑھنے کی دلیل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے: (( لَا صَلَاۃَ) لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الکِتَابِ)) [2] [’’نہیں نماز اس کی جو سورہ فاتحہ نہیں پڑھتا ۔‘‘] رہی یہ بات کہ اس حدیث میں ’’خلف الامام ‘‘ کا لفظ نہیں آیا تو یہ کوئی ضروری نہیں ، دیکھئے حدیث: (( لَا تُقْبَلُ صَلَاۃُ مَنْ اَحْدَثَ حَتَّی یَتَوَضَّأَ)) [3] [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص کا وضو ٹوٹ جائے جب تک وہ وضو نہ کرے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔ ‘‘] میں بھی ’’خلف الامام ‘‘ کا لفظ نہیں آیا جبکہ وہ مقتدی کے امام کے پیچھے پڑھی جانے والی نماز کے لیے بھی وضوء کے ضروری ہونے پر دلالت کر رہی ہے کیونکہ بات نماز کی ہے اور امام کے پیچھے وہ نماز ہی پڑھتا ہے بالکل اسی طرح حدیث : (( لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَاْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ)) میں بھی نماز کی بات ہے اور امام کے پیچھے بھی مقتدی نماز ہی پڑھتا ہے لہٰذا اس کے لیے بھی سورۂ فاتحہ پڑھنا لازمی و ضروری ہے۔ ۱۳؍۱۱؍۱۴۲۳ھ س:(۱).....دو نمازی جماعت سے نماز ادا کر رہے ہیں ایک امام ہے اور دوسرا مقتدی جب یہ نماز کے آخری تشہد میں بیٹھتے ہیں تو ایک آدمی اور آ جاتا ہے ، اب وہ ان کے ساتھ ہی بیٹھ جائے یا مقتدی کو اُٹھا کر پیچھے کر لے؟ ( ۲) ایک آدمی اس وقت جماعت میں شامل ہوتا ہے جب امام سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے ، اب یہ نمازی اللہ اکبر کہہ کر رفع الیدین کرتے ہوئے جماعت میں شامل ہو گا یا صرف اللہ اکبر کہہ کر جماعت میں شامل ہو جائے؟ (۳) رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے.....وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم سب بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔ امام کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے اور سجدہ بھی اشارے سے کرتا ہے ، کیا مقتدی بھی اشارے سے سجدہ کریں ؟ (۴)۔ ایک آدمی نمازِ جمعہ میں بعد میں شامل ہوتا ہے اور انتہائی کوشش کے باوجود بھی اس کو اگلی صف میں جگہ نہیں ملی ، اب وہ اکیلے کھڑا ہو کر پچھلی صف میں دونوں رکعتیں ادا کرتا ہے ، حدیث کی رو سے اسے نماز لوٹانی پڑے گی ،
[1] ابو داؤد؍الحروف والقراء ات و ابواب الوتر؍ باب استحباب الترتیل [2] صحیح بخاری؍جلد اوّل؍باب وجوب القراء ۃ [3] بخاری؍الوضوء؍باب لا تقبل صلاۃ بغیر طہور ۔ مسلم؍الطہارۃ؍باب وجوب الطہارۃ للصلاۃ