کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 212
چنانچہ حدیث میں ذکر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سواری سے گرنے کی وجہ سے کھڑے ہوکر نماز نہیں پڑھ سکتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ کر نماز پڑھائی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پیچھے کھڑے ہوگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کرکے انہیں بٹھا دیا، نماز سے فارغ ہوکر فرمایا: (( اِنَّمَا جُعِلَ الْاِمَامُ لِیُوْتَمَّ بِہٖ فَإِذَا صَلّٰی قَائِمًا فَصَلُّوْا قِیَامًا ، وَإِذَا صَلَّی جَالِسًا فَصَلُّوْا جُلُوْسًا اَجْمَعُوْنَ)) [1] [ ’’امام اس لیے بنایا گیا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ وہ جب کھڑے ہوکر نماز پڑھائے تو تم کھڑے ہوکر نماز پڑھو اور جب بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر نماز ادا کرو۔ ‘‘] واللہ اعلم۔ ۱۳ ؍ ۵ ؍ ۱۴۲۱ھ س: امام بخاری وغیرہ قیام میں قرأت کے اختتام پر، رکوع سے پہلے، امام کے سکتہ کرنے کے قائل ہیں ، تاکہ مقتدی اس سکتہ میں سورۂ فاتحہ پڑھ لیں ۔ مولانا ارشاد الحق اثری نے بھی توضیح الکلام فی وجوب القراء ۃ خلف الامام حصہ دوم میں ص:۱۲۲ سے ص:۱۴۴ تک قرأۃ ختم کرنے کے بعد رکوع سے پہلے امام کا سکتہ کرنا اور صحابہ و تابعین کا اس سکتے میں سورۂ فاتحہ پڑھنا ثابت کیا ہے۔ حدیث سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کو احمد شاکر نے تعلیق علی الترمذی (۲؍۳۱) میں صحیح قرار دیا ہے۔ امام بخاری نے جزء القراء ۃ میں ذکر کیا ہے کہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کی تصدیق کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ کے بعد اور فراغت قرأت کے بعد سکتات کرتے تھے۔ حضرت حسن بصری فرماتے ہیں کہ حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ بھی اسی طرح دو سکتے کرتے تھے۔ [کتاب القرأت بیہقی ص:۸۶] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے امام کے دو سکتے ہوتے ہیں ۔ انہیں سورۂ فاتحہ پڑھنے کے لیے غنیمت جانو۔ [جزء القراء ۃ للبخاری] مولانا ارشاد الحق اثری فرماتے ہیں کہ قرأت سے فراغت کے بعد سکتہ کرنا سنت ہے۔ امام کو قرأت سے فراغت کے بعد اس قدر سکتہ کرنا چاہیے یا نہیں کہ مقتدی اس سکتے میں سورۂ فاتحہ پڑھ لیں ۔ محققین اہلحدیث علماء کا اس بارے میں کیا مذہب ہے۔ حضرت ابوسلمہ سے روایت ہے کہ جب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی: ’’جس نماز میں فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ خداج ہے۔‘‘ تو بعض نے کہا کہ جب امام قرأت کررہا ہو تو کیسے پڑھیں ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں حضرت ابوسلمہ نے جواب دیا: امام دو سکتے کرتا ہے انہیں
[1] صحیح مسلم ؍ کتاب الصلوٰۃ؍ بابُ اِئْتِمَامِ المَأ مُومِ بِالإمَامِ