کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 203
امامت کا حقدار نہیں ہے۔ کیونکہ اسے ناظرہ قرآن بھی نہیں آتا، چند ایک سورتیں غلط یاد کی ہوئی ہیں ۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امامت کا حقدار اَقْرَأُھُمْ قُرْاٰناً وہ چند ایک مسائل کو جانتا ہے۔ مثلاً کہتا ہے: داڑھی رکھنا سنت ہے اور خود کٹواتا ہے۔ اور اس کا فتویٰ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم داڑھی کٹواتے تھے۔ اس طرح وہ رفع الیدین تو صحیح کرتا ہے، مگر دوسری بدعات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے۔ مثلاً ختم شریف ، قل ، ساتواں ، چالیسواں وغیرہ۔ وامام قوم وھم لہ کارھون۔مقتدیوں کی اکثریت اسے ناپسند سمجھتی ہے۔ لیکن چودھریوں کے بل بوتے پر وہ امامت کروارہا ہے۔ کیا ہماری نماز اس کے پیچھے ہوجائے گی یا نہیں ؟ ج: نماز ہوجائے گی۔ آپ کی نظر میں جو خطائیں ان سے سرزد ہورہی ہیں احسن طریق سے ان کے احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے ان کے ترک کرنے کا انہیں علیحدگی و خلوت میں وعظ فرماتے رہیں ، کیونکہ مقصد اصلاح ہے اللہ تعالیٰ ہر ایک کو نیکی کی توفیق عطا فرمائے۔ ۲ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۵ھ س: ایک آدمی سگریٹ نوشی کا عادی ہو اور پھر مسجد میں نماز کے لیے آتا ہو کیا اس کی نماز جائز ہے اور وہ آدمی نسوار کا عادی ہے اور وہ مسجد کا مؤذن بھی ہے اور وہ امامت کا فریضہ بھی ادا کرتا ہے۔ کیا ان دونوں چیزوں کا عادی یا اُن میں سے ایک کا عادی امام ہو اس کے پیچھے نماز ہوجاتی ہے یا نہیں ؟ (محمد سلیم، گوجرانوالہ) ج: سگریٹ ، نسوار اور تمباکو نشہ آور اشیاء میں شامل ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (( کُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ)) [1] ’’ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ ‘‘ ابو داؤد کی ایک حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دورانِ نماز قبلہ کی جانب تھوکنے کی بناء پر نماز کی امامت سے معزول فرمادیا تھا۔ [2]لہٰذا سگریٹ نوش اور نسوار ، تمباکو خور انسان مستقل امام نہیں بن سکتا۔ کبھی کبھار نماز پڑھائے تو اس کی اقتداء میں نماز ہوجاتی ہے، جیسا کہ اُمراء جور کی اقتداء میں نماز والی احادیث سے پتہ چلتا ہے۔ [ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میرے بعد کچھ امراء ہوں گے، جو نماز کو تاخیر سے پڑھیں گے۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: ’’ ہم ایسے حالات میں کیا کریں ؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ نماز بروقت پڑھ لیاکریں ۔ اگر ان کی جماعت ملے تو اس میں بھی شامل ہوجائیں یہ تمہارے نفل ہوجائیں گے۔‘‘][3] واللہ اعلم۔ ۱۶ ؍ ۳ ؍ ۱۴۲۴ھ س: آپ کی کتاب ’’ احکام و مسائل جلد اول ‘‘ سامنے موجود ہے۔ اس کے صفحہ نمبر ۱۵۹ میں عورت کی امامت
[1] صحیح مسلم ؍ کتاب الأشربۃ ؍باب بیان أن کل مسکر خمر وأن کل خمر حرام [2] ابو داؤد ؍ کتاب الصلاۃ ؍ باب فی کراھیۃ البزاق فی المسجد [3] مسلم ؍ المساجد ؍ باب کراھیۃ تاخیر الصلاۃ عن وقتھا المختار