کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 174
دروازہ قبلہ کی طرف تھا ۔[1] عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ میں ایک گدھی پر سوار ہو کر آیا اس زمانہ میں ،میں بالغ ہونے والا ہی تھا ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منٰی میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے ، لیکن دیوار آ پ کے سامنے نہ تھی میں صف کے بعض حصہ سے گزر کر سواری سے اُترا اور میں نے گدھی کو چرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ اور صف میں داخل ہو گیا ۔ پس کسی نے مجھ پر اعتراض نہیں کیا ۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سترہ مستحب ہے۔] [2] ۷؍۱۲؍۱۴۲۳ھ س: نمازی سترہ مسجد میں رکھے یا یہ قید صرف صحرا میں ہے ؟ ایک عالم دین سے سنا ہے (یہ بھی بخاری شریف پڑھاتے ہیں )کہ سترہ مسجد کے اندر رکھنے کی ضرورت نہیں ۔ قرآن و حدیث میں کوئی دلیل نہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں سترہ رکھا ہو تمام حدیثیں بغیر مسجد کے ہیں ؟ (محبوب الٰہی ، فیروز وٹواں ) ج: مسجد میں دیوار اور ستون سترہ کا کام دے جاتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دیوار کے قریب ہو کر نماز پڑھتے۔[یزید بن ابی عبید نے بیان کیا کہا کہ میں سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ساتھ (مسجد نبوی میں ) حاضر ہوا کرتا تھا۔ سلمہ رضی اللہ عنہ ہمیشہ اس ستون کو سامنے رکھ کر نماز پڑھتے جہاں قرآن شریف رکھا رہتا تھا۔ میں نے ان سے کہا : اے ابو مسلم! میں دیکھتا ہوں کہ آپ ہمیشہ اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھتے ہیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاص طور پر اسی ستون کو سامنے کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔ ] صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق آتا ہے: (( یَبْتَدِرُوْنَ السَّوَارِیَ)) [انس بن مالک سے ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑے بڑے صحابہ کو دیکھا کہ وہ مغرب ( کی اذان) کے وقت ستونوں کی طرف لپکتے ۔][3] پھر غور فرمائیں صحراء ، بیوت اور مساجد وغیرہ میں نمازی کے آگے سے گزرنے والے گناہ سے بچنے کا طریقہ گزرنے کی صورت میں کیا ہے؟ بات کی سمجھ آ جائے گی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ۱۰؍۳؍۱۴۲۴ھ س: سترہ کے بغیر نماز پڑھنا سنت کے خلاف ہے یا نہیں ؟ اور کیا مسجد میں بھی سترہ کا اہتمام کرنا سنت ہے؟ (ظفر اقبال، ضلع نارووال) ج: ہاں ! مسجد یا غیر مسجد میں سترہ کے بغیر نماز پڑھنا سنت کے خلاف ہے۔ یاد رہے کہ مسجد کی دیوار اور مسجد
[1] ابو داؤد؍ کتاب الصلاۃ؍باب العمل فی الصلاۃ ۔ نسائی ؍کتاب الافتتاح؍باب المشی أمام القبلۃ۔ ترمذی؍ أبواب الصلاۃ؍باب ما یجوز من المشی والعمل فی صلاۃ التطوع [2] بخاری؍کتاب الصلاۃ؍باب سترۃ الامام سترۃ من خلفہ [3] صحیح بخاری؍کتاب الصلاۃ؍باب الصلاۃ الی الاسطوانہ