کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 168
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کھانا جب سامنے رکھا جائے اور نماز کی جماعت بھی کھڑی ہو جائے تو پہلے کھانا تناول کرنا چاہیے۔ ] [1] ۲۹؍۴؍۱۴۲۴ھ س: نیند کی شدت کی صورت میں آدمی پہلے نماز پڑھے یا نیند پوری کرے ؟ چاہے فجر ، ظہر ، عصر ، مغرب یا عشاء کی نماز ہو؟(حامد رشید) ج: منہ پر پانی کے چھینٹے لگا کر یا غسل وغیرہ کر کے نیند کھول کر فرض نما ز ادا کر لے ۔ اگر نماز نفل ہے تو سو جائے اُٹھ کر نفل پڑھ لے۔ [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص نماز میں اونگھے اسے چاہیے کہ لیٹ جائے یہاں تک کہ اس کی نیند پوری ہو جائے جو کوئی نیند میں نماز پڑھے گا تو اس کو معلوم نہیں ہو سکتا کہ وہ استغفار کر رہا ہے یا اپنے آپ کو بد دعا دے رہا ہے۔ ‘‘[2] ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اس شخص پر اللہ کی رحمت ہو جو رات کو اُٹھا پھر نماز پڑھی اور اپنی عورت کو جگایا پھر اس نے نماز پڑھی ، پھر اگر عورت نہ جاگی تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔ اس عورت پر اللہ کی رحمت ہو جو رات کو اُٹھی پھر نماز پڑھی اور اپنے خاوند کو جگایا ، پھر اس نے نماز پڑھی پھر اگر خاوند نہ جاگا تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔‘‘ [3] رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد کے اندر دو ستونوں کے درمیان لٹکی ہوئی رسی دیکھی تو پوچھا:’’ یہ کیا ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ حضرت زینب رضی اللہ عنہا کی رسی ہے وہ نماز پڑھتی رہتی ہیں ، پھر جب سست ہو جاتی ہیں یا تھک جاتی ہیں تو اس رسی کو پکڑ لیتی ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اس کو کھول ڈالو ہر شخص اپنی خوشی کے موافق نماز پڑھے ، پھر جب سست ہو جائے یا تھک جائے تو آرا م کرے۔ ‘‘][4] ۲۹؍۴؍۱۴۲۴ھ س: کوئی پریشانی لگ جائے وقتی طور پر یا توجہ نہ ہو تو انسان پہلے اس پریشانی کو دور کرے یا نماز پڑھے؟ (حامد رشید) ج: وقت نماز داخل ہو چکا ہے تو نماز پڑھے۔ [﴿اِنَّ الصَّلَاۃَ کَانَتْ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ کِتَابًا مَّوْقُوْتًا﴾[النساء:۱۰۳] ’’بلا شبہ مومنوں پر نماز اس کے مقررہ اوقات کے ساتھ فرض کی گئی ہے۔‘‘
[1] مسلم؍کتاب المساجد؍باب کراھیۃ الصلاۃ بحضرۃ الطعام [2] بخاری؍الوضوء؍باب الوضوء من النوم۔ مسلم؍صلاۃ المسافرین ؍باب امرمن نعس فی صلاتہ [3] ابود اؤد؍ابواب قیام اللیل؍باب قیام اللیل [4] مسلم؍صلاۃ المسافرین؍باب امرمن نعس فی صلاتہ بأن یرقد