کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 158
’’حضرت عطاء بن یسار نے بیان کیا کہ ایک شخص اپنا ازار لٹکائے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حکم دیا کہ جا وضوء کر کے آ ، وہ گیا اور دوبارہ وضوء کیا ، لہٰذا ایک شخص کے پوچھنے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ اس شخص کی نماز قبول نہیں کرتا جو اپنا ازار لٹکا کر نماز پڑھے۔‘‘(رواہ ابو داؤد) کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ نہیں ؟او رآپ نے (مسند احمد) کا حوالہ دیا ہے اس کے اندر حدیث ضعیف ہے ۔ اس کی وضاحت کریں ۔(محمد حنیف سیالکوٹ) ج: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی ابو داؤد والی حدیث کی شرح میں صاحب تنقیح الرواۃ لکھتے ہیں : (( وفی إسنادہ أبو جعفر رجل من أھل المدینۃ لا یعرف اسمہ والصحیح أن أبا جعفر ھذا ھوالمؤذن ، وھو مقبول حسن الترمذی حدیثہ، وقال النووی فی ریاض الصالحین بعد إیرادہ لھذا الحدیث: رواہ أبو داؤد؍بإسناد صحیح علی شرط مسلم۔ وقال فی مجمع الزوائد بعد ذکر ھذا الحدیث: عزاہ صاحب الأطراف إلی النسائی۔ ولم أجدہ فی نسختی ، فلعلہ فی الکبری ، ثم قال : رواہ أحمد ، ورجالہ رجال الصحیح فالحدیث صحیح من غیر تردد(۱؍۱۳۷)واللّٰه أعلم))۔ ۷؍۱۲؍۱۴۲۳ھ س: وضو کرنے کے بعد ایک والدہ اپنے بچے کا استنجا کراتی ہے آیا اس کا وضوء باقی رہے گا؟ اور(( مَنْ مَسَّ ذَکَرَہٗ)) کی کیا توضیح ہے؟(قاری عبدالصمد بلوچ) ج: ((مَنْ مَسَّ ذَکَرَہٗ)) میں تو یہ صورت شامل نہیں ، باقی اس سلسلہ میں کوئی صریح نص تو مجھے معلوم نہیں ۔ [جو اپنی شرم گاہ کو چھوئے وہ نماز نہ پڑھے حتی کہ وضو کر لے ۔ ] [1] ۲؍۲؍۱۴۲۴ھ س: ایک نمازی کو نماز میں ہوا خارج ہونے کی بیماری ہے ۔وقفہ وقفہ سے وضو ٹوٹتا ہے تو ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟ (حافظ محمد فاروق تبسم) ج: اگر وقفہ اتنی مدت ہے جس میں ایک نماز پوری پڑھ کر کچھ وقت بچ جاتا ہے تو نماز میں ہوا خارج ہونے کی صورت میں نیا وضوء بنا کر نماز دہرائے اور اگر وقفہ اتنا کم ہے کہ وہ اس میں چار رکعت والی ایک نماز بھی نہیں پڑھ سکتا مثلاً پانچ پانچ منٹ بعد ہوا خارج ہو جاتی ہے تو وہ ایک وضوء بنا کر ایک پوری نماز پڑھ لے اور دوسری نماز کے لیے دوسرا وضوء بنا لے۔ وعلی ھذا القیاس ہر نماز کے لیے نیا وضوء بنائے دلیل احادیث مستحاضہ۔ ۲؍۳؍۱۴۲۱ھ
[1] ابو داؤد؍کتاب الطہارۃ؍باب الوضوء من مس الذکر۔ نسائی ؍کتاب الطہارۃ؍باب الوضوء من مس الذکر۔ ابن ماجہ ؍کتاب الطہارۃ؍باب الوضوء من مس الذکر۔ ترمذی؍ابواب الطہارۃ؍باب الوضوء من مس الذکر