کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 135
پاس اسلحہ ہو گا ایک لشکر(انہیں ختم کرنے کے لیے) بھیجا جائے گا وہ بیداء کے مقام پر پہنچیں گے تو زمین میں دھنسا دئیے جائیں گے ۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ بیداء کے مقام پر دھنسنے والے لشکر میں سے صرف ایک آدمی بچے گا جو واپس جا کر حکومت کو کامیاب بغاوت (یعنی انقلاب) کی خبر دے گا ۔ ((عَنْ حَفْصَۃَ رضی ا للّٰه عنہا اَنَّھَا سَمِعَتِ النَّبِیَّ صلی ا للّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ: (( لَیَؤُمَّنَّ ھٰذَاالْبَیْتَ جَیْشٌ یَّغْزُوْنَہٗ حَتّٰی اِذَا کَانُوْا بِبَیْدَائَ مِنَ الْأَرْضِ یُخْسَفُ بِاَوْسَطِھِمْ وَیُنَادِیْ اَوَّلُھُمْ اٰخِرَھُمْ ثُمَّ یُخْسَفُ بِھِمْ فَلاَ یَبْقٰی اِلاَّ الشَّرِیْدَ الَّذِیْ یُخْبِرُ عَنْھُمْ)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ)) [1] حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’ ایک لشکر بیت اللہ پر حملہ کرنے کی نیت سے جب بیداء کے مقام پر پہنچے گا تو پہلے اس لشکر کا قلب (درمیانی حصہ.....زمین میں دھنسے گا تو آگے کا حصہ پچھلے حصے کو (مدد کے لیے) پکارے گا ، لیکن سب کے سب زمین میں دھنس جائیں گے سوائے ایک قاصد کے وہی (واپس) جا کر لوگوں کو خبر دے گا ۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ امام مہدی کی خلافت اور دیگر امور خلافت صرف ایک رات میں طے ہو جائیں گے۔ ((عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم : (( اَلْمَھْدِیُّ مِنَّا اَھْلَ الْبَیْتِ یُصْلِحُہُ ا للّٰه فِیْ لَیْلَۃٍ)) رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ)) [2](حسن) حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مہدی ہمارے اہل بیت میں سے ہو گا اور اللہ تعالیٰ اس کی (خلافت کا) انتظام ایک ہی رات میں فرما دے گا ۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ امام مہدی کا دور خلافت سات سال تک ہو گا ۔ امام موصوف کشادہ پیشانی اور اونچی ناک والے ہوں گے ۔ امام مہدی اپنے دور حکومت میں مکمل عدل و انصاف قائم کریں گے ۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم : (( اَلْمَھْدِیُّ مِنِّیْ ، اَجْلَی الْجَبْھَۃِ ، اَقْنَی الْاَنْفِ ، یَمْلَاُ الْاَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلاً کَمَا مُلِئَتْ جَوْرًا وَظُلْمًا ، یَمْلِکُ سَبْعَ سِنِیْنَ)) رَوَاہُ اَ بُوْدَاؤٗدَ)) [3] (حسن)
[1] کتاب الفتن واشراط الساعۃ [2] کتاب الفتن ، باب خروج المہدی: (۲؍۳۳۰۰) [3] کتاب الفتن ،باب المھدی: (۳؍۳۶۰۴)