کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 125
ہیں ، پھر بالترتیب کاٹنا شروع کردیتے ہیں اور جس کے نام سے کیک کے حصے سے سکہ نکلتا ہے اسے خوشی سے پاکستانی کرنسی میں 16000 ، سولہ ہزار روپیہ ملتا ہے ، اس کام میں ملازمین کا کچھ خرچ نہیں ہوتا ہے۔ کیا یہ رقم لینا جائز ہے؟ (سہیل سلیم ، یونان) ج: جو طریقہ آپ نے تفصیل سے لکھا وہ از قسم تمیمہ ہے۔ (۱) جو شرعاً ناجائز ہے۔ البتہ اس فروٹ کیک والی رسم کے بغیر بذریعہ قرعہ اندازی فیکٹری والے ملازمین کو پیسے دیں تو اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس میں خلاف شرع کوئی چیز شامل نہ ہو۔ [۱:…رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( مَنْ تَعَلَّقَ تَمِیْمَۃً فَلاَ اَتَمَّ ا للّٰه لَہٗ وَمَنْ تَعَلَّقَ وَدَعَۃً فَلاَ وَدَعَ ا للّٰه لَہٗ۔)) ’’ جس نے کوئی تمیمہ لٹکایا اللہ تعالیٰ اس کی مراد پوری نہ کرے اور جس نے سیپ باندھی اللہ تعالیٰ اسے بھی آرام اور سکون نہ دے۔‘‘ [مسند احمد:۴؍۱۵۴] اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : (( مَنْ تَعَلَّقَ تَمِیْمَۃً فَقَدْ أَشْرَکَ۔)) ’’ جس نے تمیمہ لٹکایا اس نے شرک کیا۔‘‘ [مسند احمد:۴؍۱۵۶] اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ’’ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ ان سے کہہ دیجئے تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر اللہ مجھے کوئی نقصان پہنچانا چاہے تو اللہ کے علاوہ تم جن کو پکارتے ہو کیا وہ اس نقصان کو ہٹاسکتے ہیں ؟ یا مجھ پر اللہ مہربانی کرنا چاہے تو کیا یہ اس کی رحمت کو روک سکتے ہیں ؟ آپ کہہ دیجیے مجھے تو اللہ ہی کافی ہے، بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں ۔‘‘ [الزمر:۳۸،۳۹] ۲۴ ؍ ۶ ؍ ۱۴۲۲ھ س: ایک آدمی بیرونِ ملک جانے کے لیے قادیانی بن جاتا ہے اور دوسرا اس قادیانی بننے والے کے نکاح میں گواہ بنتا ہے، جبکہ گواہ بننے والا دل سے صحیح مسلمان ہے، اس کے بارے قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں ؟ ج: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ یٰٓـاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْٓا اٰبَآئَکُمْ وَاِخْوَانَکُمْ اَوْلِیَآئَ اِنِ اسْتَحَبُّوا الْکُفْرَ عَلَی الْاِیْمَانِ ط وَمَنْ یَّتَوَلَّھُمْ مِّنْکُمْ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الظّٰلِمُوْنَ ﴾[التوبۃ:۲۳][’’ اے ایمان والو! اپنے باپوں کو اور اپنے بھائیوں کو دوست نہ بناؤ، اگر وہ کفر کو ایمان سے زیادہ عزیز رکھیں ، تم میں سے جو بھی ان سے محبت رکھے گا وہ پورا گناہ گار ظالم ہے۔‘‘ ]نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿لَا یَتَّخِذِ الْمُؤْمِنُوْنَ الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ ج وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ فَلَیْسَ مِنَ ا للّٰه فِیْ شَیْئٍ اِلاَّ اَنْ تَتَّقُوْا