کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 123
صرف اپنے پروردگار پر ہی توکل کرتے ہیں ۔‘‘ ] [1] ۵ ؍ ۵ ؍ ۱۴۲۴ھ س: کیا قرآن اللہ کی مخلوق ہے یا صفت؟ اگر صفت ہے تو کیا قرآن کی قسم کھائی جاسکتی ہے کہ نہیں ؟ (عبدالغفور ، شاہدرہ اسٹیشن لاہور) ج: قرآنِ مجید کو کلام اللہ اللہ تعالیٰ کا وصف سمجھتے ہوئے اس کی قسم اٹھاسکتا ہے۔ البتہ قرآنِ مجید کے اوراق ، گتے اور اس کی روشنائی مخلوق میں شامل ہیں ۔ ۱۹ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۱ھ س: کیا : (( کُفْرٌ دُوْنَ کُفْرٍ)) حدیث ہے؟ (محمد حسین ،کراچی) ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں ۔ عطاء رحمہ اللہ تعالیٰ کا قول ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے کتاب الایمان کے ایک باب کے ترجمہ میں ذکر فرمایا ہے اور اس کے مضمون کو مرفوع صحیح احادیث سے ثابت فرمایا ہے۔ [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مجھے دوزخ دکھلائی گئی تو اس میں زیادہ تر عورتیں تھیں ، جوکفر کرتی ہیں ۔‘‘ کہا گیا کیا وہ اللہ کے ساتھ کفر کرتی ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’ خاوند کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان کی ناشکری کرتی ہیں ۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرتے رہو، پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ہوجائے تو فوراً کہہ اٹھیں گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی۔‘‘ ] [2] س: ایک آدمی ساری عمر شرکیہ کام کرتا ہے اور مرتے وقت کلمہ طیبہ پڑھتا ہے کیا وہ بھی جنت میں جائے گا؟ (ظفر اقبال) ج: ’’ جس کا آخر قول: (( لَآ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ)) ہوا وہ جنت میں داخل ہوگا۔‘‘ [3]اہل ایمان کے متعلق ہے کافر و مشرک مرتے وقت کلمہ پڑھتا ہے تو وہ مذکور بالا حدیث کا مصداق نہیں ۔ اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید میں فرماتے ہیں : ﴿ وَ لَیْسَتِ التَّوْبَۃُ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ السَّیِّاٰتِ ج حَتّٰٓی اِذَا حَضَرَ اَحَدَھُمُ الْمَوْتُ قَالَ اِنِّیْ تُبْتُ الْئٰنَ وَلَا الَّذِیْنَ یَمُوْتُوْنَ وَھُمْ کُفَّارٌ ط﴾[النساء:۴؍۱۸] ’’ ان کی توبہ نہیں جو برائیاں کرتے جائیں ، یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے
[1] صحیح البخاری ؍ الطب ؍ باب من اکتوی أو کوی غیرہ وفضل من لم یکتو : ح:۵۷۰۵ ، ۵۷۵۲ ، صحیح مسلم ؍ کتاب الایمان ؍ باب الدلیل علی دخو ل طوائف من المسلمین الجنۃ ، ح:۲۲۰ [2] صحیح بخاری ؍ کتاب الایمان ؍ باب کفران العشیر وکفر دون کفر [3] ابو داؤد ؍ جلد ثانی ؍ کتاب الجنائز ؍ باب فی التلقین