کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 120
کتاب و سنت میں اس عقیدہ کی تائید و تصدیق اور تاکید موجود ہے تو وہ عقیدہ اپنائیں گے ، اس پر یقین رکھیں گے تو نزولِ مسیح علیہ السلام والے عقیدہ کی کتاب و سنت نے تائید و تصدیق اور تاکید کی ہے اس لیے ہم اس کو اپنائیں گے یہ نہیں کہیں گے: ’’ نزولِ مسیح علیہ السلام کا عقیدہ ہر لحاظ سے عیسائیوں کا عقیدہ ہے۔ جو منظم.....الخ ‘‘ دیکھئے سائل لکھتا ہے: ’’ تمام انبیاء علیہم السلام وفات پاچکے ہیں جن میں عیسیٰ علیہ السلام بھی شامل ہیں ۔‘‘ اب کوئی کہے کہ: ’’ وفات مسیح علیہ السلام کا عقیدہ ہر لحاظ سے عیسائیوں کا عقیدہ ہے، جو منظم سازش سے مسلمانوں میں پھیلایا گیا ہے۔‘‘ تو سائل کا کیا جواب ہوگا؟ پھر سائل لکھتا ہے: ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تمام انبیاء علیہم السلام وفات پاچکے ہیں ۔ الخ ‘‘ تو سائل کے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات نہیں پائی ، حالانکہ قرآنِ مجید میں صریح آیت کریمہ ہے: ﴿ إِنَّکَ مَیِّتٌ وَّاِنَّھُمْ مَّیِّتُوْنَ﴾واللہ اعلم۔ حیاتِ مسیح اور نزولِ مسیح علیہ السلام کے متعلق تفصیل درکار ہو تو ہمارے شیخ کے شیخ حافظ محمد ابراہیم صاحب میر سیالکوٹی .....رحمہما اللہ تعالیٰ.....کی مایۂ ناز کتاب عظیم ’’ شہادۃ القرآن ‘‘ کا مطالعہ فرمالیں ۔ ۱۲ ؍ ۱۱ ؍ ۱۴۲۳ھ س: ! عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایاکہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک یہودیہ پر گزرے اس پر اس کے گھر والے رو رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’ لوگ اس (یہودیہ) پر رورہے ہیں اور اس کو اس کی قبر میں عذاب دیا جارہا ہے۔ ‘‘ (بخاری) اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ وہ یہودیہ عورت ابھی زمینی قبر میں دفن بھی نہیں کی گئی تھی۔ زمین کے اوپر ہی تھی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’ اس یہودیہ عورت کو اس کی قبر میں عذاب دیا جارہا ہے۔‘‘ معلوم ہوا کہ یہاں قبر سے مراد برزخی قبر ہے، دنیاوی قبر نہیں ؍ آپ نے کہا تھا بخاری شریف سے باحوالہ کتاب و باب الفاظ سمیت نقل فرمائیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : (( باب: قَولِ النَّبِیِّ صلی ا للّٰه علیہ وسلم یُعَذَّبُ الْمَیِّتُ بِبَعْضِ بُکَآئِ اَھْلِہٖ ، عَلَیْہِ .....حَدَّثَنَا عَبْدُ ا للّٰه بْنُ یُوْسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ عَبْدِ ا للّٰه بْنِ اَبِیْ بَکْرٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَمْرَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ اَنَّھَآ اَخْبَرَتْہُ اَنَّھََا سَمِعَتْ عَآئِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیَّ صَلَّی ا للّٰه عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَتْ اِنَّمَا مَرَّ رَسُولُ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم عَلٰی یَھُودِیَّۃٍ یَّبْکِی عَلَیْھَآ أَھْلُھَا فَقَالَ اِنَّھُمْ لَیَبْکُوْنَ عَلَیْھَا وَاِنَّھَا لَتُعَذَّبُ فِیْ قَبْرِھَا۔)) (بخاری شریف ؍ کتاب الجنائز)