کتاب: احکام ومسائل جلد دوم - صفحہ 119
کی حیثیت سے ہوگا۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت تمام انبیاء علیہم السلام وفات پاچکے ہیں ، جن میں مسیح عیسیٰ علیہ السلام شامل نہیں ، کیونکہ وہ اللہ کی طرف اٹھالیے گئے ہیں اور نزول فرمائیں گے۔ چند منٹ کے لیے بالفرض تسلیم کرلیا جائے کہ مسیح علیہ السلام بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے وفات پاگئے تھے ، پھر بھی وہ نزول ضرور فرمائیں گے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی قسم اٹھاکر ان کے نزول کو بیان فرمایا ہے۔ دیکھئے اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کے ستر ساتھیوں پر موت طاری کردی، پھر ان کو زندہ کرکے دنیا میں واپس لوٹادیا، اسی طرح ایک بستی پر گزرنے والے پرسو برس موت وارد کردی ، پھر زندہ فرماکر دنیا میں لوٹادیا۔ نیز موت کے ڈر سے ہزاروں کی تعداد میں بستی چھوڑنے والوں کو اللہ تعالیٰ نے موت دے دی، پھر انہیں زندہ فرمادیا۔ تو مسیح صلی اللہ علیہ وسلم بالفرض اگر فوت شدہ ہی تسلیم کرلیے جائیں ، قرب قیامت اللہ تعالیٰ انہیں ضرور نازل فرمائیں گے۔ ﴿ إِنَّ ا للّٰه عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ﴾[البقرۃ:۲۰] ((وَاللّٰہِ لَینْزِلَنَّ ابْنُ مَرْیَمَ)) تو نزول مسیح علیہ السلام کا عقیدہ ہر لحاظ سے اہل اسلام کاعقیدہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو حلفاً بیان فرمایا ہے۔ باقی کچھ عیسائی بھی نزول کے قائل ہیں تو درست ہے ، کیونکہ عقیدہ حق ہے، سب عیسائیوں کو یہ عقیدہ اپنانا چاہیے اس کی مثال یوں سمجھیں کہ کچھ عیسائی عقیدہ رکھتے ہیں کہ مسیح علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے بندے اور رسول ہیں ۔ وہ اللہ یا الٰہ یا اللہ کے بیٹے نہیں تو ان کا یہ عقیدہ درست ہے تمام عیسائیوں کو یہ عقیدہ اپنانا چاہیے۔ اب اس کا مطلب یہ تو نہیں نکلتا ، چونکہ کچھ عیسائیوں کا یہ عقیدہ ہے ، لہٰذا اہل اسلام کو یہ عقیدہ نہیں اپنانا چاہیے ، کیونکہ عیسائی یہ عقیدہ رکھتے ہیں ۔ دیکھئے عیسائی بلکہ یہودی بھی موسیٰ علیہ السلام ، اسحاق علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کو اللہ کے نبی و رسول مانتے ہیں ، ان کی رسالت و نبوت کا عقیدہ رکھتے ہیں تو اب کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں ان انبیاء علیہم السلام کی نبوت و رسالت کا عقیدہ نہیں رکھتا، کیونکہ یہودی عیسائی ان کی نبوت و رسالت کا عقیدہ رکھتے ہیں ۔ بالکل اسی طرح کسی مسلم کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کہے میں نزولِ مسیح علیہ السلام کا عقیدہ نہیں رکھتا ، کیونکہ عیسائی نزول مسیح کا عقیدہ رکھتے ہیں ۔ رہی یہ بات کہ: ’’ منظم سازش سے مسلمانوں میں عیسائیوں کا یہ عقیدہ پھیلایا گیا ہے۔‘‘ تو وہ بالکل ہی بے بنیاد ہے، جس طرح یہ بات بے بنیاد ہے کہ مسیح علیہ السلام کی رسالت و نبوت کے عقیدہ اور ان کے کلمۃ اللہ ہونے کے عقیدہ کے متعلق کہنا کہ یہ ہر لحاظ سے عیسائیوں کا عقیدہ ہے جو منظم سازش سے مسلمانوں میں پھیلایا گیا ہے۔ تو اصول یہ ہے عیسائی یایہودی یا کوئی اور قوم ایک عقیدہ رکھتی ہے اور وہ عقیدہ کتاب و سنت کے موافق ہے ،