کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 96
آپ نے اس پر لکھا : ’’اگر حائضہ عورت اور جنبی ناپاک ہیں اور وہ قرآن کو نہیں پکڑ سکتے تو پھر ان احادیث کا مطلب کیا ہو گا‘‘ پھر آپ نے عائشہ صدیقہ اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہما کی دو حدیثیں لکھی ہیں ۔
تو اوّلاً گذارش ہے کہ ان دونوں حدیثوں میں یہ نہیں آیا کہ حائضہ اور جنبی طاہر ہیں لہٰذا یہ دونوں حدیثیں قرآن مجید سے ثابت شدہ بات ’’جنبی اور حائضہ طاہر نہیں‘‘ کے منافی اور مخالف نہیں ۔ رہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ’’حیض تیرے ہاتھ میں نہیں‘‘ تو اس سے حائضہ کا طاہر ہونا لازم نہیں آتا اور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان ’’مؤمن نجس نہیں ہوتا‘‘ سے جنبی کا طاہر ہونا لازم نہیں آتا کیونکہ جنبی سے نجاست کی نفی اور حائضہ کے ہاتھ میں حیض ہونے کی نفی سے جنبی اور حائضہ کا طاہر ہونا لازم نہیں آتا ورنہ اللہ تبارک وتعالیٰ انہیں اطہار وتطہر کا حکم نہ دیتے ۔
اور ثانیاً گذارش ہے کہ اس بندہ فقیر إلی اللہ الغنی نے لکھا تھا ’’جنبی اور حائضہ قرآن مجید کو چھو نہیں سکتے تو پکڑ بھی نہیں سکتے‘‘ یہ نہیں لکھا تھا ’’کسی چیز کو بھی نہیں چھو سکتے نہ ہی پکڑ سکتے‘‘ تو آپ کی تحریر کردہ دونوں حدیثوں میں قرآن مجید کو چھونے اور پکڑنے کی بات نہیں ہے ۔ حدیث عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا میں تو حائضہ کے چٹائی پکڑنے اور حدیث ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ میں جنبی کے کسی انسان کو ہاتھ یا بدن لگانے کی بات ہے اور ان دونوں چیزوں میں کوئی نزاع نہیں ۔
اور ثالثاً گذارش ہے اگر کوئی صاحب بضد ہوں کہ ان حدیثوں سے جنبی اور حائضہ کا طاہر ہونا ثابت ہوتا ہے تو ان سے پوچھیں پھر وہ غسل کیے بغیر نماز کیوں نہیں پڑھ سکتے ؟ واللّٰہ اعلم ۱۱/۶/۱۴۱۸ ھ
س: حائضہ کے لیے قرآن مجید پڑھنا ناجائز ہے ۔ بنات مدارس میں معلمات اور متعلّمات کے لیے ان کا تدریس پروگرام جاری وساری رکھنا ضروری ہے ۔ کیا وہ سماعت کر سکتی ہیں ۔ یا قرآن وحدیث کی کتب کو ہاتھ نہ لگائیں دور بیٹھ کر عبارت وغیرہ پڑھ سکتی ہیں ؟ حافظ محمد صدیق لاہور
ج: حائضہ قرآن مجید کو ہاتھ نہیں لگا سکتی اور نہ ہی اس کو چھو سکتی ہے کیونکہ حدیث میں ہے : ’’ أَنْ لاَّ یَمَسَّ الْقُرْآنَ إِلاَّ طَاہِرٌ‘‘ [نہ چھوئے قرآن کو مگر پاک] زبانی پڑھ سکتی ہے کوئی پڑھ رہا ہو تو سن بھی سکتی ہے حائضہ کے قرآن مجید کو پڑھنے کی ممانعت میں جو روایات پیش کی جاتی ہیں وہ پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتیں ۔ واللّٰہ اعلم۱۵/۲/۱۴۱۵ ھ
س: ایک عورت کی شادی ہوئی کچھ عرصے کے بعد اس کے ہاں ولادت ہوئی بچے کی پیدائش کے بعد چند دن اس کو نفاس کا خون آیا ہے کچھ دن بعد بند ہو گیا ۔ ایسی عورت کی نماز کا کیا حال کیا جائے گا کیا یہ عورت چالیس دن تک انتظار