کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 91
رضی اللہ عنہا سے فرمایا ۔ ہر نماز کے لیے وضوء کر لیا کرو] [1]
س: صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ ہوا خارج ہونے پر وضوء فرض ہے استنجاء نہیں ۔ لیکن عقل نہیں مانتی کہ جہاں سے ہوا خارج ہو اسے تو صاف نہ کیا جائے جب کہ جو صاف ہیں انہیں دھویا جائے پوچھنا یہ ہے کہ اس میں کیا حکمت ہے ؟
محمد امجدآزاد کشمیر
ج: آپ نے ہوا خارج ہونے کی صورت میں حکمت کا سوال فرمایا جس کا مفہوم کہ بول وبراز خارج ہونے کی صورت میں دوسرے اعضاء دھونے کی حکمت آپ کو معلوم ہے دوسرے اعضاء کو دھونے میں ہوا خارج ہونے کی صورت میں حکمت وہی ہے ۔ رہا ہوا خارج ہونے کی صورت خارج ہونے کی جگہ کو نہ دھونا تو وہ اس لیے کہ کوئی نجس وپلید چیز تو خارج نہیں ہوئی باقی خارج از سبیلین نجس نہ ہو تو وضوء نہیں۔ بات غلط ہے۔ ۱۵/۱/۱۴۲۰
س: آگ پر پکی ہوئی چیز (بلواسطہ یا بلاواسطہ) کے استعمال کے بعد وضوء کرنا ہو گا یا نہیں ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری فرمان یا عمل کیا ہے ؟ محمد محسن عابد
ج: تَوَضَّؤُوْا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ میں امر ندب پر محمول ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بسا اوقات مَا مَسَّتِ النَّارُ کھانے پینے سے وضوء نہیں کیا جیسا کہ بخاری ومسلم کی احادیث میں مذکور ہے لہٰذا مَا مَسَّت النَّارُ کھانے پینے کی وجہ سے وضوء کر لینا افضل ہے ۔﴿تَوَضَّؤُوْا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ﴾[2] [آگ سے پکی ہوئی چیزوں سے وضوء کرو]کے منسوخ ہونے والی بات پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتی۔ ۲۱/۱۰/۱۴۱۵ھ
س: اونٹ کے گوشت سے آیا وضوء ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں یا پھر صرف مضمضہ ہی کرنا ضروری ہے کیونکہ الشیخ ابن باز رحمۃ اللہ کا فتویٰ تو یہ ہے کہ وضوء ٹوٹ جاتا ہے اور تقریباً علماء حجاز کا یہ ہی فتویٰ ہے مجھے یاد پڑتا ہے کہ دوران تعلیم بندہ نے آپ سے اس مسئلہ کے بارے میں سنا تھا کہ وضوء نہیں ٹوٹتا بس مضمضہ کرنا ضروری ہے اگر مجھے غلطی نہیں لگتی آخر انسان ہوں ہو سکتا ہے کہ میری بات یہ غلط ہو آپ کا خیال اور فتویٰ اور ہو ؟ محمد بشیر طیب کویت
ج: اونٹ کا گوشت کچا ہو خواہ پکا ہو کھانے سے وضوء کرنا ضروری ہے صحیح مسلم اور ابوداود وغیرہما کتب حدیث میں احادیث موجود ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کے گوشت سے وضوء کرنے کا حکم دیا ہے کئی لوگ اسی کو استحباب پر محمول کرتے ہیں مگر ان کااستحباب پر محمول کرنا درست نہیں کیونکہ سائل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : ’’بکریوں کے گوشت سے وضوء کروں؟ ‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اگر تو چاہے ‘‘ لیکن جب اس نے پوچھا ’’اونٹوں کے گوشت سے وضوء کروں؟‘‘ تو
[1] [بخاری الوضوء ۔ باب غسل الدم حدیث ۲۲۸]
[2] [ابوداود ۔ کتاب الطہارۃ باب التشدید فی ذالک]