کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 86
موٹی ہوں پتلی باریک نہ ہوں ۔
نیز صاحب ہدایہ نے فرمایا اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ سے ہے کہ انہوں نے صاحبین امام ابو یوسف اور امام محمد کے قول کی طرف رجوع کر لیا اور اسی پر فتویٰ ہے ۔ ۲۰/۶/۱۴۱۲ھ
س: مسواک کرنے سے ۷۰ نمازوں کا ثواب ملتا ہے یہ حدیث کیسی ہے قابل عمل ہے ؟ صلاح الدین غوری
ج: [صحیح حدیث ہے۔ القول المقبول فی شرح و تعلیق صلوٰۃ الرسول از عبدالرؤف بن عبدالحنان]
س: کیا طواف کے لیے وضوء شرط ہے؟ نذیر حمادمکہ مکرمہ
ج: طواف کے لیے وضوء ضروری ہے کیونکہ طواف کو حدیث میں نماز سے تعبیر کیا گیا ہے [اَلطَّوَافُ بِالْبَیْتِ صَلٰوۃٌ ] [1] اور نماز کے لیے وضوء ضروری ہے جنازہ میں وضوء ضروری ہونے کی یہی دلیل پیش کی جاتی ہے کہ جنازہ کو نماز قرار دیا گیا ہے ۔ اور نماز کے لیے الخ
س: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیث میں فرمایا ہے کہ جس نے وضوء میں کمی یا زیادتی کی اس نے ظلم کیا اور دوسری روایت میں ہے کہ برا کیا کمی یا زیادتی سے کیا مراد ہے ؟ وضاحت فرمائیں ۔ محمد سلیم بٹ
ج: تین دفعہ سے زیادہ دفعہ اعضاء وضوء کو دھونا گناہ ہے یہ تو صحیح ہے البتہ تین دفعہ سے کم دھونے کا گناہ ہونے والے لفظ حدیث میں محفوظ نہیں ۔ ۱۸/۱۰/۱۴۱۵ ھ
س: بدایۃ المجتہد کی یہ عبارت حل طلب ہے اس کا سادہ ترجمہ ، اعراب اور سیاق وسباق کے اعتبار سے اس کا مفہوم کیا ہے ؟ صفحہ نمبر ۲۱۴ ’’اَلرُّکْنُ الثَّالِثُ وَہُوَ النِیَّۃُ‘‘ سطر نمبر ۹۔
’’لیس یختص عبادۃ عبادۃ بوضوء وضوء ۔‘‘ محمد شیخ مظفر آباد
ج: آپ کی درج کردہ عبارت کا حل مندرجہ ذیل ہے بتوفیق اللّٰہ تبارک وتعالیٰ وعونہ
اعراب : ’’لَیْسَ یُخْتَصُّ عِبَادَۃٌ عِبَادَۃٌ بِوُضُوْئٍ وُضُوْئٍ ۔‘‘ترجمہ : ایک ایک عبادت ایک ایک وضوء کے ساتھ مخصوص نہیں ۔
مفہوم : ایک عبادت کی نیت سے کیا ہوا وضوء کئی عبادتوں کے لیے کافی ہے مثلاً ظہر کی نماز کے لیے وضوء کے ساتھ نماز
[1] [ارواء الغلیل ص ۴۵۱ ج۱]