کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 84
اصلاح فرما دی اور مقدم مؤخر والی بات فرما کر واضح فرما دیا کہ وَأَرْجُلَکُمْ إِلَی الْکَعْبَیْنِ سے مراد پاؤں کو دھونے کا حکم ہی ہے یاد رہے اس میں ابن عربی صوفی کی واو معیت والی بات کا بھی رد ہو گیا ہے کیونکہ واو معیت کی صورت میں مقدم مؤخر والی بات نہیں بن سکتی ۔ اب صاحب تحریر ہی بتا سکتے ہیں کہ انہوں نے اپنی تحریر میں ’’فَسَمِعَ عَلِیٌّ رضی اللّٰہ عنہ‘‘ الخ کے الفاظ اور ان کے ترجمہ کو کیوں ذکر نہ فرمایا ؟ (۳) صاحب تحریر لکھتے ہیں ’’(صحابہ رضی اللہ عنہم بھی حسنین علیہما السلام کی طرح مندرجہ بالا کے مطابق تھے)‘‘ اس عبارت سے پہلے صاحب تحریر نے تفسیر جامع البیان علامہ ابن جریر اور اس عبارت کے بعد تفسیر فتح البیان علامہ اہل حدیث نواب صدیق حسن کا حوالہ دیا ہے لہٰذا صاحب تحریر سے مؤدبانہ اپیل ہے کہ وہ مندرجہ بالا دونوں تفسیروں یا ان دونوں میں سے صرف کسی ایک ہی تفسیر سے وہ عبارت پیش فرمادیں جس میں ان کے دعویٰ ’’صحابہ رضی اللہ عنہم بھی حسنین علیہما السلام کی طرح مندرجہ بالا کے مطابق تھے ‘‘ کا ذکر ہو ۔ (۴) صاحب تحریر لکھتے ہیں ’’علاوہ اسی سلسلہ میں اردو تفسیر ترجمان القرآن مطبوعہ صدیقی لاہور جلد۳ ص ۸۴۲ اور تفسیر کبیر فخر الدین رازی مطبوعہ مصر جلد ۳ ص ۳۶۸ میں صحابہ رضی اللہ عنہم اور امام باقر علیہ السلام کے نزدیک پاؤں کا مسح ہی واجب ہے‘‘۔ ان دونوں تفسیروں یا ان دونوں میں سے کسی ایک ہی تفسیر سے وہ عبارت پیش کی جائے جس میں یہ ہو کہ صحابہ اور امام باقر علیہ السلام کے نزدیک پاؤں کا مسح ہی واجب ہے ۔ (۵) صاحب تحریر لکھتے ہیں ’’حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے پاؤں کے مسح کا حکم دیا‘‘ یہ دعویٰ درج کرنے کے بعد صاحب تحریر نے چھ نمبروں میں کتابوں کے حوالے لکھے ہیں ان سے درخواست ہے کہ ان چھ نمبروں میں درج شدہ تمام کتابوں سے یا ان میں سے کسی ایک ہی کتاب سے اپنے مندرجہ بالا دعویٰ ’’حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے پاؤں کے مسح کا حکم دیا‘‘ کا ثبوت پیش فرمائیں وہ عبارت باللفظ نقل فرمائیں جس میں ہو کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پاؤں کے مسح کا حکم دیا‘‘ بڑی مہربانی ہو گی ۔ (۶) صاحب تحریر لکھتے ہیں ’’رفیع الدین محدث دہلوی نے اپنے ترجمہ قرآن میں ’’دھوؤ‘‘ یا ’’ دھو لو‘‘ کا لفظ ہر گز نہیں لکھا‘‘ الخ تو گذارش ہے کہ شاہ رفیع الدین محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنے ترجمہ قرآن میں جو لفظ لکھے ہیں وہ آپ ہی