کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 76
جناب بھٹی صاحب ! وعلیکم السلام
اما بعد آپ کا دعویٰ ہے ’’زمین کسی فرد واحد کی ذاتی ملک نہیں‘‘ زمین کے سلسلہ میں نیابت کا حق حکومت کا ہے اور زمین نہ بیچی جا سکتی ہے نہ خریدی اور نہ ہی قوانین وراثت کے تحت تقسیم ہو سکتی ہے ‘‘ یہ ہے جناب کا عقیدہ اور دعویٰ جس کو آپ اسلام سمجھتے ہیں اور مندرجہ ذیل تین دلائل پیش کرتے ہیں ۔
(۱)زمین خدا کی ہے ۔(۲) زمین فرد نے بنائی بھی نہیں ۔ (۳) نسل در نسل زمین کی تقسیم سے قتل وغارت اور فساد سر اٹھاتے ہیں الخ ۔
پہلی دلیل کا جائزہ : اس میں کوئی شک وشبہ نہیں کہ زمین واقعی اللہ تعالیٰ کی ہے لیکن یہ دلیل پوری نہیں دلیل کا صرف ایک حصہ ہے دوسرا حصہ وہ ہے جو آپ کے ذہن میں تو ہے مگر آپ نے اسے بیان نہیں کیا چنانچہ وہ حصہ یہ ہے ’’جو چیز اللہ کی ہو وہ کسی فرد واحد کی ذاتی ملک نہیں ہوتی ، اس میں نیابت کا حق حکومت کا ہوتا ہے اسے نہ بیچا جا سکتا ہے نہ خریدا اور نہ ہی وہ قوانین وراثت کے تحت تقسیم ہو سکتی ہے ‘‘ تو جناب سے گزارش ہے کہ دلیل کے اس دوسرے حصے کے اثبات کی خاطر قرآن مجید کی کوئی آیت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی سنت وحدیث پیش فرمائیں کیونکہ آپ نے خود ہی اپنی دوسری تحریر میں فرمایا ہے ’’دلیل شرعیہ تو کتاب اللہ اور سنت رسول ہی ہے‘‘ اگر آپ اپنی اس دلیل کے اس دوسرے حصہ کو قرآن مجید یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے ثابت نہ فرمائیں تو پھر انصاف کا تقاضا ہے کہ آپ اپنی اس دلیل سے رجوع فرما لیں ۔
دیکھئے قرآن مجید میں ہے :﴿لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ﴾ [1]اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اس آیت مبارکہ کی رو سے سونا ، چاندی ، اناج ، اونٹ گائے بیل اور بھیڑ بکریاں بھی اللہ تعالیٰ کی ہیں جیسے زمین اللہ تعالیٰ کی ہے تو آپ کی اس دلیل کا تقاضا ہے کہ آپ ان چیزوں سے بھی فرد کی ذاتی ملک کی نفی فرمائیں ، ان کی خرید وفروخت اور قوانین وراثت کے تحت تقسیم کی بھی نفی کریں اور ان چیزوں میں بھی حکومت کا حق نیابت مانیں کیونکہ آپ کی دلیل ’’زمین خدا کی ہے ‘‘ ان چیزوں پر بھی چسپاں ہو رہی ہے اس لیے کہ یہ چیزیں بھی تو آخر اللہ تعالیٰ کی ہیں آپ ان چیزوں میں فرد کی ذاتی ملک کے قائل ہیں یا نہیں ؟ وضاحت فرمائیں ؟
زمین اللہ کی ہونے کی بنا پر آپ نے فرد کے حق نیابت کی نفی فرما دی آیا اس سے حکومت کے حق نیابت کی نفی نہیں ہوتی؟ آخر ’’زمین اللہ کی ہے ‘‘ کا یہ معنی کہاں ہے کہ زمین حکومت کی ہے فرد کی نہیں ؟ جس طرح آپ زمین اللہ کی
[1] [البقرہ ۲۸۴]