کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 68
﴿لاَ تَسْجُدُوْا لِلشَّمْسِ وَلاَ لِلْقَمَرِ وَاسْجُدُوْا لِلّٰہِ الَّذِیْ خَلَقَہُنَّ إِنْ کُنْتُمْ إِیَّاہُ تَعْبُدُوْنَ[1] [سجدہ نہ کرو سورج کو اور نہ چاند کو اور سجدہ کرو اللہ کو جس نے ان کو بنایا اگر تم اس کو پوجتے ہو] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿لَوْ کُنْتُ اٰمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا﴾ [اگر میں کسی کو سجدہ کرنا روا رکھتا تو میں عورت کو حکم کرتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے] یہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جسے امام ترمذی نے اپنی جامع میں وارد فرمایا ہے [2]اور ابوداود کی قیس بن سعد رضی اللہ عنہ والی حیرہ کے مرزبان والی حدیث میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :﴿فَقَالَ لِیْ : أَرَأَیْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِیْ أَکُنْتَ تَسْجُدُ لَہُ ؟ فَقُلْتُ : لاَ ۔ فَقَالَ : لاَ تَفْعَلُوْا لَوْ کُنْتُ آمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ النِّسَائَ أَنْ یَّسْجُدْنَ لِأَزْوَاجِہِنَّ[3]الحدیث [آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ کو اس بات کی خبر دے اگر تو میری قبر سے گزرے تو اس کو سجدہ کرے گا میں نے کہا نہیں فرمایا اگر میں سجدہ کرنے کا حکم کرتا تو سب سے پہلے عورتوں کو حکم کرتا کہ وہ اپنے خاوندوں کو سجدہ کریں] یہ حدیث حسن لغیرہ ہے بعض اہل علم نے اسے صحیح لغیرہ بھی قرار دیا ہے ۔ ۱۲/۴/۱۴۲۰ھ س: تصوف کا لغوی اور اصطلاحی معنی بیان کریں اس کی ابتداء کب ہوئی اس کا بانی کون ہے اور کیا صوفی کہلانا جائز ہے ؟ عبدالحنان ایم اے بی ایڈخانیوال ج: اس کے لیے علامہ احسان الٰہی ظہیر صاحب شہید کی کتاب ’’التصوف‘‘ اور عبدالرحمن عبدالخالق کی کتاب ’’الفکر الصوفی‘‘ نیز مولانا عبدالرحمن صاحب کیلانی کی تصوف کے موضوع پر کتاب پڑھیں ۔ ۷/۷/۱۴۲۰ ھ س: ایک حدیث کی تحقیق بتا دیں اور حوالہ کے ساتھ وضاحت فرمائیں میری امت میں تیس ابدال ہوں گے انہی کی وجہ سے زمین قائم رہے گی انہی کی وجہ سے تم پر بارش برسے گی ؟ محمد شہبار حمید لاہور ج: سلسلۃ الاحادیث الضعیفۃ جلد نمبر۲ حدیث نمبر ۹۳۶ صفحہ ۳۳۹ تا ۳۴۱ دیکھ لیں۔ ۱۳/۹/۱۴۱۶ھ س: شیعہ کو کافر کہنا کیسا ہے ؟ یا کسی اور کلمہ گو کو کافر کہا جا سکتا ہے ؟ ج: کوئی بھی ہو قرآن مجید کی کسی آیت ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ کسی حدیث وسنت کا انکار یا ارکان اسلام سے کسی رکن کو ترک کرنے والا کافر ہوتا ہے اس میں شیعہ کی کوئی تخصیص نہیں اہل حدیث یا اہل سنت کہلوانے والا ہی
[1] [حم السجدۃ ۳۷ پ۲۴] [2] [الترمذی ۔ الجلد الاول۔ ابواب الرضاع ۔ باب فی حق الزوح علی المرأۃ] [3] [کتاب النکاح باب فی حق الزوج علی المراۃ]