کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 67
س: ہمارے پاس ایک بزرگ ہیں ان سے پوچھا گیا کہ اس دور میں اللہ چاہے تو ایک آدمی اللہ کے حکم سے مردے کو زندہ کر سکتا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں یہ ممکن ہے جیسا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے حکم سے مردوں کو زندہ کرتے تھے نزدیک قیامت ایک کافر بے ایمان مردے کو زندہ کرے گا تو کیا اللہ کے حکم سے ایک اللہ کا بندہ مردے کو کیوں نہیں زندہ کر سکتا ۔ آپ ہی بتائیں ہم ان بزرگوں کو کیا دلیل اور جواب دیں ۔ کیا ایسا ممکن ہے ؟ ریاست علی باجوہ قلعہ دیدار سنگھ6/8/86 ج: ان بزرگوں سے دریافت فرمائیں ان کو مسیح علیہ السلام والی دلیل پر اگر کوئی صاحب کہیں تو پھر ایسا شخص پیغمبر ٹھہرا ؟ اور مسیح دجال والی دلیل پر اگر کوئی صاحب اعتراض کریں تو پھر وہ شخص دجال ہوا ؟ تو وہ بزرگ کیا جواب دیں گے ؟ امکان پر بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں آپ ان سے وقوع پر بات کریں ۔ ۶/۱۲/۱۴۰۶ھ س: سجدہ تعظیمی کس کو کہتے ہیں کیا وہ عام سجدہ جیسا ہوتا ہے اور قرآن کی اصطلاح میں مشرک کس کو کہتے ہیں ؟ حافظ عبدالقدوس مسجد مکی کھیالی بائی پاس ج: (۱)سجدہ تعظیمی سجدہ ہی ہوتا ہے صرف اس میں سجدہ کرنے والا مسجود کی تعظیم وتکریم کو مقصود ومعمول بناتا ہے ہماری شریعت میں غیر اللہ کے لیے سجدہ تعظیمی بھی حرام ناجائز اور گناہ ہے ۔ (۲) سورہ حجر کے اواخر میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے﴿فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ ٭ إِنَّا کَفَیْنَاکَ الْمُسْتَہْزِئِ یْنَ ٭ الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّٰهِ إِلٰہًا اٰخَرَ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ[1] [سو سنادے کھول کر جو تجھ کو حکم ہوا اور پرواہ نہ کر مشرکوں کی ہم کافی ہیں تیری طرف سے مذاق کرنے والوں کو جو کہ ٹھہراتے ہیں اللہ کے ساتھ دوسرے کی بندگی سو عنقریب معلوم کر لیں گے] ان آیات کریمہ سے ثابت ہو رہا ہے کہ قرآن مجید کی اصطلاح میں مشرک وہ لوگ ہیں جو اللہ تبارک وتعالیٰ کے ساتھ کوئی اور الٰہ ومعبود بناتے ہیں﴿الَّذِیْنَ یَجْعَلُوْنَ مَعَ اللّٰهِ إِلٰہًا اٰخَرَ﴾ پر خوب غور فرمائیں مشرک کی حقیقت سمجھ جائیں گے إن شاء اللّٰہ الحنان ۱۲/۴/۱۴۲۰ھ س: قبروں پر سجدہ تعظیمی یا دوسرا کوئی اور کیا یہ دونوں جائز ہیں یا نہیں اس کی کیا حقیقت ہے تفصیل کے ساتھ واضح کریں ؟ حافظ عبدالقدوس ٹاور روڈ کھیالی ج: سجدہ تعظیمی ہو خواہ غیر تعظیمی ہماری شریعت میں غیر اللہ کے لیے جائز نہیں حرام ہے گناہ ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
[1] [الحجر ۹۴۔۹۵۔۹۶۔پ۱۴]