کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 64
یا محمد ۔ یا رسول اللہ ۔ [1] عبدالغفور شاہدرہ اسٹیشن18/8/97
ج: (۱)صحیح بخاری ص۴ج۱میں ہے :﴿إِنِّیْ سَائِلٌ ہٰذَا عَنْ ہٰذَا الرَّجُلِ﴾ ہرقل شام میں ابوسفیان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق سوالات کر رہا ہے اور لفظ بولتا ہے ’’ہٰذَا الرَّجُلِ‘‘ اور معلوم ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مدینہ منورہ میں تھے ملک شام میں نہیں گئے تھے اور نہ ہی ہرقل ان کو اپنے پاس موجود سمجھتا تھا ورنہ ابو سفیان سے سوالات کرنے کی ضرورت نہ تھی اور نہ ہی ابوسفیان آپ کو وہاں موجود سمجھتا تھا ورنہ کہہ دیتا مجھ سے سوال کرنے کی ضرورت نہیں یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بذات خود ادھر موجود ہیں ان سے پوچھ لیجئے تو پتہ چلا لفظ ’’ہٰذَا الرَّجُلِ‘‘ سے موجود ہونے یا آنے پر استدلال درست نہیں ۔
پھر ایک ہی وقت میں دنیا کے اندر کئی آدمی دفن ہوتے ہیں تو ایک وقت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بذاتہ المبارکہ کیسے ان تمام میں آتے ہیں ؟(۲) صحیح بخاری کے باب ہجرۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ یا کے بعد منادی اور فعل مقدر ہیں تو مطلب یہ ہے اے لوگو یا اے قوم یا اے عرب یا اے مسلمانو ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ۔ واللّٰہ اعلم ۲۸/۴/۱۴۱۸ ھ
س:سَلاَمٌ عِنْدَ قَبْرِ النَّبِیِّ صلی للّٰهُ علیہ وسلم کا طریقہ کیا ہے اور کیا کوئی نص ہے بعض لوگ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا قول پیش کرتے ہیں : اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰهِ أَدَّیْتَ الْأَمَانَۃَ وَنَصَحْتَ الْأُمَّۃَ وَبَلَّغْتَ الرِّسَالَۃَ فَجَزَاکَ اللّٰهُ اَفْضَلَ مَا جَزَا بِہٖ عَنْ اُمَّتِہٖ یا اس کے قریب معنی میں دوسرے لفظ ۔ اس کے متعلق وضاحت فرمائیں ؟
قبال صدیق مدینہ منورہ
ج: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے پاس سلام کا طریقہ وہی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری قبروں کے پاس سلام کہنے کا طریقہ تعلیم فرمایا ہے ۔ ۱۵/۸/۱۴۱۲ھ
س: بمطابق قرآن ہر نیک یا بد کی روح واپس نہیں لوٹائی جاتی تو ہم لوگ کیوں قبر میں اعادہ روح کے قائل ہیں ؟
رانا رؤف ارشاد ایڈووکیٹ
ج: ( ۱) آپ نے لکھا ہے ’’بمطابق قرآن ہر نیک یا بد کی روح واپس نہیں لوٹائی جاتی‘‘ تو محترم گزارش ہے مجھے تو قرآن مجید کی کوئی ایسی آیت معلوم نہیں جس میں ’’ہر نیک یا بد کی روح واپس نہیں لوٹائی جاتی‘‘ والی بات ہو برائے مہربانی قرآن مجید کی وہ آیت لکھ بھیجیں جس میں ’’ہر نیک یا بد کی روح واپس نہیں لوٹائی جاتی‘‘ والی بات ہو آپ کا شکر
[1] مسلم شریف صفحہ ۴۱۹ ج۲ آخری حدیث کتاب الزہد