کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 631
نہیں ۔ (۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول وفعل میں کسی قسم کا کوئی تضاد وتناقض نہیں ہے ۔ (۳) ہمارے نزدیک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر حکم واجب التعمیل ہے ماسوائے اس حکم کے جس کے متعلق کتاب اللہ یا سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی قرینہ صارفہ موجود ہو ۔ (۴) ہم عقیدہ رکھتے ہیں کہ تقلید ناجائز ہے خواہ شخصی ہو یا مطلق کوئی اہلحدیث یا جماعت المسلمین کا فرد تقلید کرتا ہے تو یہ اس کی کوتاہی ہے جس سے باز آنا ضروری ہے ۔ (۵) مسلک یا مذہب کی حیثیت وہی ہے جو قول یا فتویٰ کی ہے اسلام کے منافی جس طرح قول وفتویٰ ناجائز ہے اسی طرح اسلام کے منافی مسلک یا مذہب بھی ناجائز ۔ (۶) دین صرف اسلام ہے جو کتاب وسنت میں محفوظ ہے اور ابد الآباد تک محفوظ رہے گا حجت صرف کتاب وسنت ہے اجماع اور قیاس کا حجت ہونا قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور حدیث سے ثابت نہیں ۔ (۷) جماعت المسلمین کی دعوت چند چیزوں کو چھوڑ کر صحیح ہے ۔ ہذا ما عندی واللّٰہ اعلم ۱۲/۱/۱۴۰۷ ھ س: جماعت المسلمین والے کہتے ہیں کہ آپ اہلحدیث کیوں کہلواتے ہیں یہ ایک فرقہ ہے ۔ اور ایسا نام رکھوانا قرآن وحدیث کے خلاف ہے ۔ [1]﴿تَلْزَمُ جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِیْنَ وَاِمَامَہُمْ﴾ تم جماعت المسلمین اور جماعت المسلمین کے امیر سے چمٹے رہنا ۔ حفیظ اللہ تحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ ج: اہل حدیث نام کی حیثیت وہی ہے جو جماعت المسلمین نام کی حیثیت ہے صحیحین کی حدیث میں لفظ ’’جماعۃ المسلمین‘‘ نام کی حیثیت میں ذکر نہیں ہوا اس کی دلیل یہ ہے کہ اسی حدیث میں ’’وامامہم‘‘ کے لفظ بھی موجود ہیں جب کہ یہ لوگ بھی اس کو نام نہیں سمجھتے ورنہ اپنا نام وہ یوں لکھیں ’’جماعۃ المسلمین وامامہم‘‘ نیز اسی حدیث میں ہے صحابی نے پوچھا اگر مسلمانوں کی جماعت نہ ہو اور نہ ہی ان کا امام ہو﴿اِنْ لَّمْ یَکُنْ لَّہُمْ جَمَاعَۃٌ وَلاَ اِمَامٌ﴾ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمام گروہوں سے الگ رہو﴿فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا﴾ [ان تمام فرقوں سے علیحدہ رہنا] تو آپ خود غور فرمائیں اگر جماعت المسلمین مسلمین کا نام ہو تو جب جماعت المسلمین نہ رہی تو مسلمین نہ رہے تو پھر مسلمین کے فرقے اور گروہ کہاں سے آ گئے جن سے علیحدہ رہنے کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حکم فرما رہے ہیں ۔ تو ان دو دلیلوں سے ثابت ہوا
[1] حوالہ حدیث صحیح بخاری کتاب الفتن باب کیف الامر اذا لم تکن جماعۃ ……