کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 628
یُظْلَمُوْنَ﴾[1] اما بعد ! آج﴿اَلدِّیْنُ النَّصِیْحَۃٌ[2] کے تحت آپ کی خدمت میں ’’دین اسلام‘‘ کے چند مسلمہ حقائق جن پر سب کا اتفاق ہے پیش کر رہا ہوں ۔ امید ہے آپ ان کا بغور مطالعہ فرمائیں گے اور عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ’’دین اسلام‘‘ مکمل ہو چکا ہے ۔ [3] ۔(۲) ’’دین اسلام‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہی میں مکمل ہو گیا تھا [4] ( یہ آیت حجۃ الوداع کے موقعہ پر نازل ہوئی) (۳) ’’دین اسلام‘‘ صرف کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں مکمل ہوا یعنی قرآن مجید اور احادیث صحیحہ میں چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :﴿یٰٓأَیُّہَا النَّاسُ اِنِّیْ قَدْ تَرَکْتُ فِیْکُمْ مَا اِنِ اعْتَصَمْتُمْ بِہِ فَلَنْ تَضِلُّوْا اَبَدًا کِتٰبَ اللّٰه وَسُنَّۃَ نَبِیِّہٖ[5] (۴) ’’دین اسلام‘‘ محفوظ ہے اس کی حفاظت کا اعلان اللہ تعالیٰ نے خود کر دیا ہے[6]۔ (۵) شریعت ساز صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے [7]۔ (۶) ’’دین اسلام‘‘ میں شریعت سازی شرک ہے [8] ۔(۷) ’’دین اسلام میں‘‘ کمی زیادتی اور تبدیلی کرنا کفر ہے [9]۔ (۸) ’’دین اسلام‘‘ میں اجتماعیت کا حکم ہے اور اجتماعیت ہی ’’اسلام‘‘ کی ’’روح‘‘ ہے جس کے بغیر ’’اسلام ختم‘‘[10] ۔ (۹) ’’ دین اسلام‘‘ میں فرقہ بندی کا کوئی جواز نہیں ، فرقہ بندی اللہ تعالیٰ کے حکم سے بغاوت ہے [11]۔ (۱۰) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں موجودہ متشکلہ فرقہ کا وجود نہیں تھا ، صرف ’’جماعت المسلمین‘‘ تھی[12](۱۱))تنوں کے دور میں جماعت المسلمین سے چمٹنے کا حکم دیا گیا اور اگر جماعت المسلمین موجود نہ ہو تو تمام فرقوں سے علیحدگی کا حکم دیا گیا [13]۔ (۱۲) فرقہ بندی شرک ہے[14] ۔ (۱۳) فرقوں کے پاس اسلام نہیں[15] ۔(۱۴) فرقہ بندی عذاب ہے[16]۔ (۱۵) فرقہ بندی موجب جہنم ہے[17](۱۶) فرقہ بندی قاطع محبت وموجب نار ہے ۔ [18] برادرم ! مذکورہ بالا حقائق کی روشنی میں مجھ پر تو یہی حقیقت منکشف ہوئی کہ ’’اسلام کی روح اجتماعیت میں ہے، تفریق میں نہیں:﴿یٰأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوْا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِہٖ وَلاَ تَمُوْتُنَّ اِلاَّ وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّلاَ تَفَرَّقُوْا[19]اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کا انکار اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مارنے اور اپنی
[1] البقرۃ ۲۸۱ [2] صحیح مسلم [3] المائدہ [4] المائدہ [5] رواہ الحاکم فی کتاب العلم ۔ المستدرک حاکم جلد اول وسندہ حسن ۔ التعلیقات للالبانی علی مشکوۃ جزء اول ص ۶۶ [6] الحجر ۔۹ [7] الشوری ۔۱۳ [8] الشوری ۔۲۱ [9] الانعام ۔۱۱۶ [10] آل عمران ۱۰۳ [11] آل عمران ۱۰۳ [12] صحیح بخاری کتاب العیدین [13] صحیح بخاری کتاب الفتن صحیح مسلم کتاب الامارۃ ، المستدرک حاکم جزء اول ص ۷ [14] الروم ۳۱۔۳۲ [15] الانعام ۔۱۶۰ [16] الانعام ۔۶۵ [17] ہود ۔۱۱۹ [18] آل عمران ۔۱۰۳ [19] آل عمران ۔۱۰۲۔۱۰۳