کتاب: احکام و مسائل جلد اول - صفحہ 625
(۱۰) کیا بیعت نہ کرنا جاہلیت کی موت مرنا ہے ؟ (۱۱) کیا جاہلیت سے مراد قبل از اسلام کا زمانہ ہے ؟ (۱۲) کیا طائفہ منصورہ ہمیشہ قائم رہے گی ؟ (۱۳) کیا طائفہ منصورہ قتال کرے گا ہمیشہ یا نہیں ؟ (۱۴) اس پر فتن دور میں کون سی جماعت ’’جماعت حقہ‘‘ ہے ؟ کس سے وابستہ رہنا چاہیے ؟ (۱۵) ابوداود میں جو تہتر فرقوں کے متعلق حدیث ہے کیا یہ صحیح ہے اگر صحیح ہے تو کیا بہتر فرقوں کے پیچھے نماز ادا کی جا سکتی ہے ؟ (۱۶) کیا بہتر فرقے ہمیشہ جہنم میں رہیں گے ؟ (۱۷)تہتر فرقوں میں سے جماعت کو کس طرح تلاش کریں گے؟ جماعت کی کیا نشانیاں ہیں ؟ (۱۸) کیا بہتر فرقے کافر ہیں ؟ (۱۹) کیا بدعتی کافر ہوتا ہے ؟ (۲۰) کیا بدعتی کے پیچھے نماز ادا کی جا سکتی ہے ؟ (۲۱) کیا تقلید بدعت ہے ؟ (۲۲) خلافت کس طرح قائم ہو گی اس کے لیے کس طرح جدوجہد کرنا چاہیے؟ (۲۳) کیا ضعیف حدیث دین کا حصہ ہے ؟(۲۴) کیا صحیح بخاری وصحیح مسلم میں کوئی ضعیف حدیث ہے اگر ہے تو کون سی ہے ؟ اور کیوں ضعیف ہے ؟ وضاحت فرمائیں ؟ (۲۵) کیا البانی صاحب نے بالکل صحیح تصحیح تضعیف کی ہے ؟ فقط دلشاد احمد طالب علم27/8/95 ج: (۱) سورہ بقرہ کی آیت نمبر۳۱ اور آیت نمبر ۳۲ سے فرقہ بندی کا شرک ہونا ثابت نہیں ہوتا ۔ (۲) اگر فرقہ بندی کتاب وسنت کے رد کی بنیاد پر ہو تو فرقہ بندی موجب عذاب ہے ۔ (۳) حدیث﴿تَلْزَمُ جَمَاعَۃَ الْمُسْلِمِیْنَ وَإِمَامَہُمْ﴾ [مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ رہ اور ان کے امام کے ساتھ رہ] سے مراد اور اس کا اصل مطلب ومفہوم سمجھنے کے لیے اسی حدیث کے راوی صحابی رضی اللہ عنہ کے سوال﴿إِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُمْ جَمَاعَۃٌ وَلاَ إِمَامٌ﴾ [کہا اگر جماعت اور امام نہ ہوں] اور اس سوال کے جواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان﴿فَاعْتَزِل تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّہَا الخ[1] [سب فرقوں کو چھوڑ دے] کو مدنظر رکھیں تو آپ سمجھ جائیں گے کہ ایسا دور آ سکتا ہے جس میں مسلمین یاامت مسلمہ تو موجود ہوں مگر ان کی جماعت نہ ہو اور نہ ہی ان کا کوئی امام وامیر ہو اور ایسے دور میں مسلمین متعدد فرقوں میں بٹے ہوئے ہوں گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان فرقوں سے علیحدگی کا حکم دیا ہے ۔
[1] مسلم شریف ۔ کتاب الامارت باب وجوب ملازمۃ جماعۃ المسلمین عند ظہور الفتن وفی کل حال